زیست میں اپنی بہاراں کیجئے
” خوب مدحِ شاہِ خوباں کیجئے”
سب زباں پہ لا کے ذکرِ مصطفیٰؐ
اپنی بخشش کا یوں ساماں کیجئے
مدحتوں میں ہو اجالے کا سماں
چاند تارے لا کے تاباں کیجئے
ہر جگہ میلاد میں ہوں قمقمے
گھر، محلے کو درخشاں کیجئے
گنبدِ خضریٰ ،کہیں پہ نقش پا
اپنی گلیوں میں نگاراں کیجئے
آمدِ میلاد پر عاشق سبھی
روبرو سب کے چراغاں کیجئے
چل کے سیرت پہ مسلمانو! سدا
مصطفیٰؐ کو اپنا دل جاں کیجئے
قافلے کب کے مدینے چل دیے
آقاؐ مجھ کو بھی تو ذیشاں کیجئے
چھوڑ کر ذکرِ محمدؐ کا جہاں
اپنی قسمت کو نہ ویراں کیجئے
دیں زیارت کی اجازت بھی حضورؐ
پورے قائم کے بھی ارماں کیجئے
سیّد حبدار قائم
آف غریب وال
میرا تعلق پنڈیگھیب کے ایک نواحی گاوں غریبوال سے ہے میں نے اپنا ادبی سفر 1985 سے شروع کیا تھا جو عسکری فرائض کی وجہ سے 1989 میں رک گیا جو 2015 میں دوبارہ شروع کیا ہے جس میں نعت نظم سلام اور غزل لکھ رہا ہوں نثر میں میری دو اردو کتابیں جبکہ ایک پنجابی کتاب اشاعت آشنا ہو چکی ہے
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔