یوسف پونڈرز کی کتاب اسلام اینڈ نیہلزم:تجزیاتی مطالعہ
ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی*
یوسف پونڈرز کی انگریزی کتاب "اسلام اینڈ نیہلزم” ایک فلسفیانہ موضوع پر تحقیقی کتاب ہے اس کتاب میں یوسف پونڈر نے اسلام کے ذریعے زندگی کے معنی اور مقصد کی دریافت پر تحقیق کی ہے۔ یہ کتاب نہ صرف مصنف کے ایک ذاتی تجربے کی عکاسی کرتی ہے بلکہ مصنف نے اس بات کا بھی جائزہ لیا ہے کہ اسلام کس طرح سے ایک انسان کو نیہلزم (Nihilism) جیسے جدید ذہنی بحرانوں اور ذہنی امراض سے نجات دلا سکتا ہے۔
مصنف یوسف پونڈر نے اس کتاب میں اپنی زندگی کے مختلف تجربات کو بیان کیا ہے۔ انہوں نے اس حقیقت کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے کہ اسلام نے ان کے لیے ہر خوشی اور غم کو ایک مقصد کے طور پر پیش کیا ہے۔ چنانچہ وہ لکھتے ہیں کہ اسلام نے انہیں صحیح اور غلط کی تمیز دی اور ان چیزوں سے دور رہنے کی ترغیب دی جو ان کی نوجوانی میں نقصان دہ تھیں۔ مصنف کی اس فکری سوچ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اسلام نہ صرف ایک مذہبی نظام ہے بلکہ ایک مکمل ضابطہ حیات بھی ہے، جو زندگی کے ہر پہلو میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔
مصنف نے نیہلزم کے فلسفے پر اپنی جامع تحقیق کا ذکر کیا ہے۔ نیہلزم وہ نظریہ ہے جو زندگی کو بے مقصد اور بے معنی سمجھتا ہے اور یہ جدید معاشرے کے کئی افراد کو ذہنی الجھن اور ڈپریشن میں مبتلا کرتا ہے۔ یوسف پونڈرز کے مطابق اسلام ان نظریات کا متبادل فراہم کرتا ہے۔ قرآن اور سنت کی تعلیمات انسان کو نہ صرف زندگی کا ایک واضح مقصد دیتی ہیں بلکہ ایک مضبوط بنیاد بھی فراہم کرتی ہیں جس پر وہ اپنی زندگی کو استوار کر سکتا ہے۔
یوسف پونڈر نے اسلام کی ان خصوصیات کا بھی ذکر کیا ہے جو انسان کو ایک وسیع تر برادری کا حصہ بناتی ہیں۔ وہ لکھتے ہیں کہ نماز اور رمضان کے تیس دن کے بھوکے رہ کر روزے رکھنے والے جیسے اعمال نے ان کے دل میں اللہ کی محبت پیدا کی اور انسانیت کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنے میں ان کی مدد کی۔ مصنف کی شخصیت کا یہ پہلو اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ اسلام ایک فرد کو تنہائی اور بیگانگی سے نکال کر اجتماعی فلاح و بہبود کا حصہ بناتا ہے۔
مصنف یوسف پونڈر کے تجربات سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اسلام نے ان کی بے رنگ اور ناخوشگوار زندگی کو کس طرح رنگین اور خوشگوار بنایا۔ وہ کہتے ہیں کہ پہلے ان کی زندگی بے رنگ تھی، لیکن اسلام نے انہیں خوشی، امن، اور امید کے نئے رنگ دکھائے۔ یہاں مصنف نے فلسفیانہ گہرائی کے ساتھ زندگی کے مادی اور روحانی پہلوؤں کی تفریق کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
یوسف پونڈرز نے اپنی کتاب کے ذریعے یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ اسلام نیہلزم کا موثر حل ہے۔ ان کے مطابق، قرآن کی آیات اور اسلامی تعلیمات انسان کو اس قابل بناتی ہیں کہ وہ زندگی کی مشکلات کا سامنا کرے اور ان میں معنی و مفاہیم تلاش کرے۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ مصنف یوسف پونڈر کی طرف سے یہ کتاب اسلام کے عالمی پیغام کو جدید ذہنی مسائل کے تناظر میں پیش کرنے کی ایک کامیاب کوشش ہے۔ یوسف پونڈرز نے اپنی ذاتی کہانی کو فلسفیانہ اسلوب کے ساتھ جوڑتے ہوئے اس بات کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے کہ اسلام نہ صرف ایک مذہب ہی نہیں بلکہ ایک مکمل ضابطہ حیات بھی ہے، جو انسانوں کو مقصد، اور روحانی سکون فراہم کرتا ہے۔ یہ کتاب ان افراد کے لیے ایک بہترین رہنما ہے جو زندگی کے حقیقی مقصد کی تلاش میں ہیں یا نیہلزم کے اثرات سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں۔
رحمت عزیز خان چترالی کا تعلق چترال خیبرپختونخوا سے ہے، اردو، کھوار اور انگریزی میں لکھتے ہیں۔ آپ کا اردو ناول ”کافرستان”، اردو سفرنامہ ”ہندوکش سے ہمالیہ تک”، افسانہ ”تلاش” خودنوشت سوانح عمری ”چترال کہانی”، پھوپھوکان اقبال (بچوں کا اقبال) اور فکر اقبال (کھوار) شمالی پاکستان کے اردو منظر نامے میں بڑی اہمیت رکھتے ہیں، کھوار ویکیپیڈیا کے بانی اور منتظم ہیں، آپ پاکستانی اخبارارت، رسائل و جرائد میں حالات حاضرہ، ادب، ثقافت، اقبالیات، قانون، جرائم، انسانی حقوق، نقد و تبصرہ اور بچوں کے ادب پر پر تواتر سے لکھ رہے ہیں، آپ کی شاندار خدمات کے اعتراف میں آپ کو بے شمار ملکی و بین الاقوامی اعزازات، طلائی تمغوں اور اسناد سے نوازا جا چکا ہے۔کھوار زبان سمیت پاکستان کی چالیس سے زائد زبانوں کے لیے ہفت پلیٹ فارمی کلیدی تختیوں کا کیبورڈ سافٹویئر بنا کر عالمی ریکارڈ قائم کرکے پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کرنے والے پہلے پاکستانی ہیں۔ آپ کی کھوار زبان میں شاعری کا اردو، انگریزی اور گوجری زبان میں تراجم کیے گئے ہیں ۔
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔