( ایشیاء کپ کرکٹ 2022 میں افغانستان کے خلاف مسلسل دو گیندوں پر دو چھکے لگاکر پاکستان کو فائنل میں پہنچانے والے نوخیز کھلاڑی کے بارے چند کلمات )
تحقیق و تحریر :
سیّدزادہ سخاوت بخاری
اردو ادب سے شغف رکھنے والے خواتین و حضرات نے تین ( 3 ) نام ضرور پڑھے اور سنے ہونگے ۔
- سنگِ پارس ( سنگے پارس )
- ہما ( Huma )
- قسمت کی دیوی
سنگِ پارس ایک خیالی پتھر ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ جو چیز ، لوہا ، پتھر ، لکڑ وغیرہ اسے چھو جائے وہ سونا ( Gold ) بن جاتی ہے ۔ اسی تصور کو لیکر کئی لوگ یوگی بنے اور سنگ پارس کی کھوج میں جنگلوں پہاڑوں کو چھان مارا لیکن ابتک یہ سنگِ نایاب کسی کے ہاتھ نہیں آیا ورنہ کئی پہاڑ اور جنگل سونے کے بن گئے ہوتے ۔
- ہما ( Huma )
دوسرے نمبر پر ہما کا نام آتا ہے ۔ کہتے ہیں کہ ہما نام کا ایک پرندہ ہے جو اگر کسی انسان کے سر کے اوپر سے گزر جائے تو وہ شخص بادشاہ بن جاتا ہے ۔ اس کی تلاش میں بھی کئی لوگ ، سردی گرمی دھوپ بادل بارش غرضیکہ ہر موسم میں ننگے سر گھوم گھوم کر گنجے تو ہوگئے لیکن بادشاہت نہ مل سکی ۔
- قسمت کی دیوی
ہندو عقیدے کے مطابق بھگوان وشنو کی بیوی ، لکشمی کو ، قسمت کی دیوی کہا جاتا ہے ۔ اسے دولت ، شہرت اور عزت کی دیوی بھی کہتے ہیں ۔ اگرچہ یہ ہندو مذہبی روائت ( Mythology ) ہے مگر اردو ادب میں یہ اصطلاح بلا لحاظ عقیدہ مستعمل اور مباح ہے یعنی ایسا سوچنا ، ماننا ، کہنا اور لکھنا کفر کے ذمرے میں نہیں آتا کیونکہ ہم اسے اللہ کے مہربان ہونے کے معنوں میں استعمال کرتے ہیں ۔
اگرچہ درج بالا تینوں روایات خوش بختی کی علامت ہیں لیکن ہم نہیں جانتے کہ نسیم شاہ کا بلا ( Bat) سنگ پارس سے ٹکرایا یا کھیل کے میدان میں ہما پرندہ اس کے سر کے اوپر سے گزرا البتہ قسمت کی دیوی کو اس کے ارد گرد بھنگڑا ڈالتے سب نے دیکھا ۔ جیسا کہ بھارت واسی میاں داد کے چھکے کو آجتک نہیں بھولے اسی طرح نسیم شاہ کے دو چھکے بھی افغانوں کے دل و دماغ میں ہمیشہ گونجتے اور گھومتے رہینگے ۔ افغانوں نے ترکوں ، منگولوں ، انگریزوں ، روسیوں اور امریکیوں کی توپ و تفنگ کا مقابلہ تو کیا ، انہیں شکست دی لیکن پاکستان کے ایک 19 سالہ نسیم عباس شاہ کی گولہ باری نے انہیں ایشیاء کپ کرکٹ کا میدان چھوڑنے پر مجبور کردیا ۔
یوں تو یہ ننھا منا شھزادہ 2019 سے ہماری قومی کرکٹ ٹیم کا حصہ ہے لیکن قسمت کی دیوی 2022 میں اس پر مہربان ہوئی اور چند لمحوں میں اسے صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیاء بھر میں کرکٹ سے محبت کرنے والوں کی آنکھ کا تارا بنا دیا ۔ یہاں تک کی کہانی تو سب جانتے ہیں لیکن یہ ہیرو ہے کون ؟
آئیے کھوج لگاتے ہیں ۔
نام : نسیم عباس شاہ
تاریخ پیدائش : 15 فروری 2003
جائے پیدائیش : مایار جندول
لوئر دیر صوبہ خیبر پختونخواہ
عمر : 19 برس
قد : 5 فٹ 11 انچ
بھائی بہن : 2 بہنیں اور 4 بھائی
والدین : والد زندہ ہیں لیکن نسیم شاہ کی والدہ 2019 میں اس وقت وفات پاگئیں جب نسیم پہلی مرتبہ 16 سال کی عمر میں نیشنل ٹیم میں شامل ہوکر آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میچ کھیل رہا تھا ۔ ماں کا لاڈلا قومی فرض ادا کرنے کی وجہ سے ماں کے جنازے کو کندھا نہیں دے سکا ۔
نسیم عباس شاہ کا چھوٹا بھائی
حنین عباس شاہ قومی انڈر 19 ٹیم میں بحیثیت فاسٹ بالر کھیل رہا ہے ۔
رائٹ آرم فاسٹ بالر اور بلے باز ،
آل راونڈر نسیم عباس شاہ ابتک 13 ٹیسٹ کھیل کر 33 ,وکٹیں حاصل کرچکا ہے ۔ اس کی تیز گیند بازی کی اوسط رفتار 147.5 kph ہے ۔ انگلستان کی کاونٹی گلوسٹر شائر کے علاوہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا حصہ ہے ۔
ہم امید رکھتے ہیں کہ پاکستان کا یہ نونہال اور ہونہار بچہ آگے چل کر دنیائے کرکٹ میں چودھویں کے چاند جیسی چمک کے ساتھ اپنا اور اپنے وطن کا نام روشن کرے گا ۔
سیّدزادہ سخاوت بخاری
مسقط، سلطنت عمان
شاعر،ادیب،مقرر شعلہ بیاں،سماجی کارکن اور دوستوں کا دوست
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔