ویسٹرج کا فوجی میس اور فرہاد کا تیشہ

ویسٹرج کا فوجی میس اور فرہاد کا تیشہ

بے محنت پیہم کوئی جوہر نہیں کھلتا
روشن شرر تیشہ سے ہے خانہ فرہاد
ویسٹرج راولپنڈی میں ایک فوجی میس کا شاعرانہ نام پڑھ کر حریان ہوگیا۔ اس کا نام تھا فرہاد میس،سوچا کہ انہوں نے کسی جرنل فرہاد کے نام پر میس کا نام رکھا ہوگا۔ بعد میں پتہ چلا کہ یہ لوگ پہاڑوں کو چیر کر سڑکیں بناتے ہیں اور اس نسبت سے اپنا شجرہ نسب بی بی شیریں فیم والے بابا فرہاد سے ملاتے ہیں ۔ان لوگوں کے پاس تو ہیوی کنسٹرکشن مشینری ہے لیکن سنا ہے کہ بابا فرہاد کے پاس صرف ایک تیشہ تھا۔
تیسہ ہمارے گاؤں میں ترکھان بابے لکڑی چھیلنے کے لئے استعمال کرتے تھے۔ یہ سمجھ نہ آئی کہ تیسے سے بابا فرہاد پہاڑ کیسے کھودتا تھا۔ پھر پتہ چلا کہ گینتی کو فارسی میں ادب سے تیشہ کہتے ہیں۔

گینتی ( pickaxe)اور بیلچے کی جوڑی کھدائی کے کام آتی ہے۔ تیسہ(adze) ایک اوزار جس سے بڑھئی لکڑی چھیلتے ہیں. اس کو اردو میں بسولہ کہتے ہیں۔ اس سے لکڑی چھل کر ایک خاص شکل اختیار کر لیتی ہے۔لیکن اس کی سطح کھردری ہوتی ہے اس کو ہموار کرنے کے لئے رندہ ( plane) مارا جاتا ہے۔
اکبرالٰہ آبادی نے فرمایا ہے:
توپ کھسکی پروفیسر آئے
جب بسولہ ہٹا تو رندا ہے
پہلا کام غلبہ تھا، وہ توپ کے ذریعے آیا، طاقت کے ذریعے آیا اور اُس کے بعد فنشنگ ٹچ کے لئے پروفیسر آ گئے،( جیسے بسولے کے بعد رندہ لگتا ہے) اُسی میں ظاہری بات ہے کہ (orientalism)بھی ہے اور اُسی میں ظاہری بات ہے(missionaries)بھی ہیں
کاغذی جوئے شیر لائے ہیں
اپنا تیشہ یہی قلم بابا
(بشیر بدر)

کان کَن یا کان کُن ؟
قرطاسِ ادب JANUARY 23, 2020
ایک ٹی وی چینل پر خبریں پڑھتے ہوئے ایک خاتون نے اطلاع دی کہ ــ’’ فلاں ملک میں کان کے دھنسنے کے سبب اتنے کان ’’کُن ‘‘ زیرِ زمین پھنس کر رہ گئے ہیں۔ افسوس کہ انھوں نے کان کَن میں کَن (کاف پر زبر ) کا تلفظ کَن کی بجاے کُن (کاف پر پیش ) کیا۔
شاید انھیں یہ خیال رہا ہو کہ جس طرح کار کُن میں کاف پر پیش ہے اسی طرح کان کَن میں بھی کاف پر پیش ہوگا ،لیکن یہ خیال غلط ہے۔دراصل کارکُن میں کُن(کاف پر پیش ) تو فارسی کے مصدر کردن (یعنی کرنا ) سے ہے اور اس کا مفہوم ہے جو کرے، کرنے والا۔گویا کا رکُن کا لفظی مفہوم ہے : جو کام کرے، کام کرنے والا یا والی ۔لیکن کان کَن میں کَن (کاف پر زبر) فارسی کے مصدر کَندن (یعنی کھودنا ) سے ہے اور کَن کا مفہوم ہے جو کھودے، کھودنے والا یا والی۔ کان کَن کا لفظی مفہوم ہے کان کھودنے والا۔
کَن اور کُن دونوں فاعلی لاحقے ہیں اور ان دونوں لاحقوں سے کئی مرکبات بنتے ہیں جو اردو میں بھی رائج ہیں ، مثلاً کُن (کاف پر پیش کے ساتھ ،بمعنی کرنے والا)کے لاحقے سے بننے والے جو مرکبات اردو میں مستعمل ہیں ان میں سے کچھ یہ ہیں:
فیصلہ کُن (جو فیصلہ کرے ، جس کی بِنا پرکوئی بات طے ہوجائے)،
حیران کُن (جو حیران کرے ، ) ، خوش کُن (خوش کرنے والا)
کار کُن ، پریشان کُن وغیرہ کا لاحقہ بھی فارسی کے کَردن (یعنی کرنا)سے ہے
جبکہ کَن ( کاف پر زبر کے ساتھ ، بمعنی کھودنے والا) کے لاحقے سے بننے والی درج ِ ذیل تراکیب اردو میں ملتی ہیں :
کوہ کَن ( یعنی پہاڑ کھودنے والا، مراد ہے فرہاد)،
گور کَن (گور یعنی قبر کھودنے والا) ،

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

کوہیڑ، ککر،کرپان اور کورا

منگل ستمبر 5 , 2023
کاف کو گورمکھی میں ککا کہتے ہیں ۔ کاف سے شروع ہونے والی پانچ چیزوں کو پنج ککے کہتے ہیں
کوہیڑ، ککر،کرپان اور کورا

مزید دلچسپ تحریریں