علاقائی زبانوں سے نعتیہ اشعار کے اردو تراجم

علاقائی زبانوں سے نعتیہ اشعار کے اردو تراجم: ایک اچھی روایت

فرید بھٹہ

علاقائی اور مادری زبانوں سے نعتیہ اشعار کے اردو تراجم کی ایک اچھی روایت سامنے آئی ہے، جوکہ خوش آئند بات ہے۔ آج محترم رحمت عزیز چترالی نے ہمیں کھوار زبان جو چترال، سوات کے مٹلتان کالام اور گلگت-بلتستان کے ضلع غذر میں بولی جاتی ہے کے بارے میں معلومات بہم پہنچا کر ہمارے علم میں ایک گرانقدر اضافہ فرمایا اور اضافہ بھی سیرت مصطفویﷺ کے بارے میں، سو یہ اضافہ ہمارے لیے ایک سعادت بھی ہیں انہیں اللهﷻ نے یہ سعادت بخشی کہ انہوں نے کھوار زبان میں اپنے منظوم سیرتی اشعار کا اردو میں ترجمہ کیا۔ میں نے جتنے اشعار جو تقریباً ۹۹ ہیں پڑھے اور ترجمہ بھی اب ظاہر ہے ہمیں تو اس کا اردو ترجمہ ہی سمجھ میں آسکا،
کیسی محبت ہے جو ایک ایک شعر سے عیاں ہے تڑپ ہے مدینۀ المنورہ پہنچنے کی کیسا یقین ہے حضورﷺ کی شفاعت کا حیران کن حد تک قاری یہ سمجھنے پر مجبور ہو جاتا ہے جیسے وہ خود یہ سب کہہ رہا ہے یا کہنا چاہتا ہے یعنی تمام واقعات کو منظوم کردیا ہے حضورﷺ کی آمد سے لے کر یعنی شاعری کے شروع سے آخر تک محبت کا ایک اتھاہ سمندر ٹھاٹھیں مار رہا ہے دل میں مد و جزر اٹھ رہے ہیں دل مدینہ المنورہ پہنچنے کے لئے بے چین کیے دے رہا ہے اور خوبصورتی اس کی یہ ہے کہ پڑھنے والے کی اپنی بے چینی اس کے روم روم سے دکھائی پڑتی ہے، اور یہی کسی تحریر کی خوبصورتی کی دلیل ہے
کہ وہ قاری کو اپنے سحر سے نکلنے ہی نہ دے اور قاری خود بھی نکلنا نہ چاہے بلکہ اور گہرائی اور گہرائی میں ڈوبتا چلا جاۓ الله پاک ان کی کوشش کو قبول فرمائے اس کتاب کو ان کی بخشش کا باعث بنادے اور ہم جو اس تحریر کو پڑھ رہے ہیں اور جو آئندہ پڑھنے والے ہیں۔جو میں نے لکھا وہ اس سے بہت کم ہے جو لکھا جانا چاہیۓ تھا آپ کا کام بہت بڑا ہے کسی بھی زبان کا کسی دوسری زبان میں ترجمہ جان جوکھم کا کام ہے اس کے لئے مطالعہ مشاھدہ مجاھدہ بہت ضروری ہے اور شرط اول ہے دونوں زبانوں کی اونچائی اور گہرائی کا ادراک ہونا اس سے بھی ضروری ہے، شاعری کا شاعری میں ترجمہ کرنا ہو تو یہ مشکلات دوچند ہو جاتی ہیں نعت تو مادری زبان میں لکھنا آسان نہیں ایسے مقامات بھی راہ میں ہیں جہاں پر جلتے ہیں بلکہ اس سے بھی آگے پورا جسم جلتا ہے کپکپی طاری ہوتی ہے تھوڑی سی بے احتیاطی روح کو جھلسا دیتی ہے اسی لئے بڑے بڑے اساتذہ نے بھی نعت کو تبرک کے طور پر لکھا اور کانوں کو ہاتھ لگا لئے وہ اساتذہ جن کے سامنے الفاظ ہاتھ جوڑے کھڑے رہتے ہیں۔ آپ نے بہت بڑا کام کیا ہے اور پوری دیانت داری سے کیا ہے، جذب اور شوق سے کیا ہے عشق خالص ہو تو بڑے بڑے کام کرا لیتا ہے اس کو محبوب کی خوشی مطلوب ہوتی ہے راستہ کیسا ہے یہ نہیں دیکھتا اسی لیۓ علامہ اقبال نے فرمایا
بے خطر کود پڑا آتش نمرود میں عشق
عقل تھی محو تماشائے لب بام ابھی
آقا ﷺ کی ذات مقدسہ سے جو آپ کو محبت ہے عشق ہے اس نے آپ سے یہ کام کروایا آپ کو یہ سعادت نصیب ہوئی ان سے جو محبت کرتا ہے وہ ان کا محبوب تو ہوتا ہی ہے اللهﷻ کو بھی محبوب ہوتا ہے اور اللهﷻ قادر مطلق ہے اس کی کن کے بغیر تو ہاتھ قلم بھی نہیں تھام سکتا ذھن کچھ سوچنے سے قاصر بہت بڑا بہت ہی بڑا کام ہے یہ اپنے جذبے شوق لگن اور عشق سے انجام دیا ہے یہ کام جو قابل صد ہزار مبارکباد ہے آقاﷺ کے محبوب اللهﷻ کے محبوب کیا نرالی شان کیا نرالی تقدیر پائی ہے آپ نے صرف میں نہیں ہر ذی روح آپ پر رشک کرتا ہے سب کی طلب و جستجو ہے ترستے ہیں اس قرب کے لئے آپ کو کھجور کے اس تنے کا تو علم ہوگا جو آقاﷺ کی جدائی میں بلک بلک کر رویا تھا یہ تو دونوں جہانوں کے لیۓ بہت بڑا اعزاز ہے یہ تو صرف چنیدہ چنیدہ ہستیوں کے لیۓ مخصوص ہے سب کو کہاں ملتا ہے بلاشبہ آپ دونوں جہانوں کے خوش قسمت انسان ہیں جن کو اللهﷻ اس اعزاز سے سرفراز فرمایا الله پاک آپ کا حامی و ناصر ہو آپ کے اعزازات میں اضافہ فرمائے۔ آمین۔ بے حد بے حساپ درود سلام ہر دم ہر لحظہ ہمارے آقاﷺ اور ان کے اصحابہ کرام اہل بیت ان کی اولاد اور امہات المومنیں پر۔ الله ہمارے ساتھ بھی رحم وکرم کے معاملات فرماۓ اس دن جس دن کوئی کسی کا نہیں ہوگا سب کی.نظریں ہمارے آقاﷺ کر طرف ہی اٹھ رہی ہونگی۔ رحمت عزیز چترالی بلاشبہ مبارکباد کے مستحق ٹھیرتے ہیں الله پاک ان کی کاوشوں کو قبول فرمائے، آمین

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

زرداری صاحب کی 'معنی خیز' خاموشی؟

جمعرات نومبر 23 , 2023
اس دفعہ پیپلزپارٹی کو عوام میں ایک سیاسی فائدہ یہ حاصل ہوا ہے کہ نون لیگ کے لئے لکھے گئے مسودے سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
زرداری صاحب کی ‘معنی خیز’ خاموشی؟

مزید دلچسپ تحریریں