المیہ پاکستان

المیہ پاکستان

تحریر. فیصل جنجوعہ

14 اگست 1947 کو معرض وجود میں آئے پاکستان کو 77 سال مکمل ہو گئے ان سالوں میں بہت سے غلطیاں کوتاہیاں ہوئیں اور بہت سے مشکل حالات بھی دیکھے . لیکن آج بھی اللّٰہ کے فضل سے یہ ملک قائم و دائم ہے اور ہماری یہ دعا ہے کہ یہ یونہی قائم و دائم رہے. آمین


پاکستان شروع سے ہی جمہوری روایات اور طور طریقوں سے عاری رہا اور آج تک ان روایات کو قائم نہ کیا جا سکا جب کہ ہمارے ہمسایہ ملک میں لوگوں آتے رہے اور مقررہ وقت پہ رخصت ہو گئے لیکن ان ایوانوں کے نشے کی وجہ سے بہت سے لوگ اپنی ایکسپائری ڈیٹ گزرنے کے باوجود قابض رہے جسکا نقصان شاید آنے والی کئی نسلوں کو برداشت کرنا پڑے اداروں اور ملک میں جمہوری روایات کے عدم فقدان کے ساتھ ساتھ ہماری سیاسی پارٹیاں بھی جمہوری طور طریقوں سے دور رہی جو کل قائد تھے وہ آج بھی قائد ہیں اپنے آپ کو عقل کُل اور irreplaceable سمجھنے والے لوگوں کی وجہ سے یہ ملک نا جانے کب تک نقصان اٹھائے گا کوئی بھی یہ بتانے سے قاصر ہے
ان 77 سالوں میں پاکستان کو ہلا دینے والے تین واقعات پیش آئے جسکا انصاف دنیا کی عدالتیں تو نہ کر سکیں لیکن اللّٰہ کی عدالت میں اسکا انصاف ضرور ہو گا 71 میں ہونیوالا سقوط پاکستان وہ پہلا واقع تھا جس نے اس ملک کی جڑوں کو ہلا کر رکھا دیا لوگوں کو تسلیم نہ کرنے اور جمہوری روایات سے منہ موڑنے کی وجہ سے پاکستان دو لخت ہو گیا ووٹ کی عزت نہ کرنے کی داغ بیل 71 میں ڈالی گئی اور آج 77 سال گزرنے کے بعد بھی اس طرز عمل پہ زور شور سے عمل کیا جا رہا ہے خیر یہ بحث کافی طویل ہے اور لاحاصل ہے دوسرا واقع جس نے اس ملک کے طول و عرض کو جنجھوڑ دیا وہ تھا لال مسجد واقع جو ظلم اپنی ہی عوام کے ساتھ روا رکھا گیا اس نے اسرائیلیوں کے فلسطین کے لوگوں ساتھ مظالم کی یاد تازہ کر دی اسکا انصاف شاید ہی کوئی انصاف کی عدالت کر پائے لیکن اللّٰہ کی عدالت میں اسکا انصاف ضرور ہوگا تیسرا واقع سانحہ اے پی ایس تھا جس نے اس ملک تو کیا پوری دنیا کو سوگ وار کر دیا اور اس ملک کے لوگوں کو بھی یہ اندازہ ہو گیا کہ دوسروں کی جنگ کو اپنی جنگ سمجھ کر ہم نے بہت بڑی غلطی کر دی اس نقصان کے بعد یہ جنگ ہماری بن چکی تھی اور اس ملک کی عوام نے اس جنگ کو بخوبی لڑا اور فتح حاصل کی یوں تو ان77 سالوں میں بہت سے واقعات اس عوام کو دیکھنا اور برداشت کرنا پڑے لیکن ان واقعات کا رنج اور غم آج تک پوری شدت سے محسوس کیا جاتا ہے
ان 77 سالوں میں ہم نے بہت سے وزرائے اعظم کو فارغ ہوتے ہوئے بھی دیکھا اور جمہوری نظام کو بھی زمین بوس ہوتے دیکھا اس ملک میں جو لوگ سمجھتے تھے کہ ان کی موت سے ملک بند ہو جائے گا انکی پھانسی پر بھی پورے ملک میں خاموشی نظر آئی اپنے آپ کو طاقت کا سر چشمہ سمجھنے والے بہت سے لوگ آئے بھی اور گئے بھی لیکن جب طاقت کا توازن بدلا تو کوئی بھی انکا وفادار دکھائی نہ دیا ان چاپ لوسوں نے مغلوں کو ڈبویا اور مغلئی ذہنیت رکھنے والے ہمارے حکمرانوں کو بھی ڈبویا


اب بھی وزیراعظم کے پاس بہت سے چاپ لوس دکھائی دیتے ہیں اللّٰہ انکی کرسی کو سلامت رکھے اور انکی کارکردگی کا فیصلہ صرف عوام ہی کرے وگرنہ مزید 77 سال گرز جائیں گے اور تاریخ کے اوراق میں پچھلے 77 سالوں جیسے مماثلت ہی دیکھنے کو ملے گی پاکستان کو خدا تعالٰی ہمیشہ قائم و دائم رکھے اور یہ ملک ترقی کی نئی منازل طے کرے

Title image by Microsoft Designer

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

ہوس کا ڈول

منگل اگست 13 , 2024
ایک نوجوان ایک صوفی فقیر کے پاس گیا اور پوچھا کہ میری خواہشات کیسے پوری ہوں گی؟ آپ میری رہنمائی کریں
ہوس کا ڈول

مزید دلچسپ تحریریں