سوره الانفطار میں قیامت کی هولناکیاں

سوره الانفطار کی پہلی پانچ آیات میں قیامت کے مناظر دیکھیں تو یہ دل دہلا کے رکھ دیتے ہیں

اذا السماء انفطرت واذ الكواكب انتثرت۔

جب آسمان پھٹ جائے گا اور جب تارے بکھر جائیں گے

واذا البحار فجرت۔

اور جب سمندر پھاڑ دیے جائیں گے

واذا القبور بعثرت۔

اور جب قبریں کریدی جائیں گی

علمت نفس ما قدمت واخرت۔

جان لے گا ہر شخص کہ کیا آگے بھیجا اس نے اور کیا پیچھے چھوڑا اس نے۔

یا یھا الانسان ما غرک بربک الکریم ۔

اے انسان کس چیز سے بہکا تو اپنے رب کریم پر۔

اللہ تعالٰی نے جس انداز میں قیامت کی منظر کشی سورہ الانفطار میں کی ہے اگر اس پر تھوڑا سا  تدبر کیا جائے تو انسان کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں زمین پر اُٹھنے والے قدم ڈگمگا جاتے ہیں انسان لڑکھڑا جاتا ہے کیونکہ آج کے دور میں آنے والا ایک معمولی زلزلہ انسان کی تعمیر کی ہوئی پختہ عمارات کو ہلا کر رکھ دیتا ہے اُس دن کیا حال ہو گا اور انسان کی کیسی کیفیت ہو گی جب نیلگوں آسمان پھاڑ دیا جائے گا تارے بکھر جائیں گے ۔ پہاڑ چلائے جائیں گے ۔ اور ایسے اڑیں

گے جیسے دھلی ہوئی رنگین اون ہو۔ اس دن دریا ابل پڑیں گے۔ نئی اور پرانی ساری قبریں بھی ہلا کے رکھ دی جائیں گی اور انسان کو پھر زندہ کیا جائے گا۔ اور اس نے جو عمل کیا ہو گا میزان پر تولا جائے گا۔

نیکیوں کا پلڑا بھاری ہونے پر اعمال نامہ دائیں ہاتھ میں اور برائیوں کا پلڑا بھاری ہونے پر اعمال نامہ بائیں ہاتھ میں ہوگا ۔

الله رب العزت انسان سے استفسار فرمائیں گے ۔ کہ وہ کون سی محبوب شے تھی

جس نے تجھے میری یاد سے غافل کر دیا۔

اس وقت انسان لا جواب ہو جائے گا اور اسے جہنم کی آگ میں جھونک دیا جائے گا۔

مگر وہ لوگ ! جن کا ذکر سورہ عصر میں ہے یعنی ” عصر کی قسم ! انسان نقصان میں ہے مگر وہ لوگ جو ایمان

لائے نیک اعمال کیے اور حق بات کی نصیحت اور صبر کی تاکید کرتے رہے”

 وہی  اس دن سرخرو ہوں گے۔

ان آگ سے بچنے والوں میں نماز شب ادا کرنے والے ہوں گے۔

جنہوں نے اپنی راتوں کو ذکر الٰہی کے معطر اور پرکیف لمحوں میں گزارا۔ انہی لوگوں کے متعلق ترمذی شریف میں ایک روایت مولا علی کرم اللہ وجہہ سے منسوب ہے وہ یہ کہ مولا علی فرماتے ہیں :۔

رسول اللہؐ  نے فرمایا کہ

"جنت میں ایسے بالا خانے ہیں جن کے اندر سے باہر کی چیزیں نظر آتی ہیں اور باہر کی چیزیں اندر سے نظر آتی ہیں ۔ الله تعالی نے ان کو ان لوگوں کے لیے بنایا ہے جو نرمی سے بات کرتے ہیں ، کھانا کھلاتے ہیں اورپے در پے روزہ رکھتے ہیں اور رات کو اس وقت نماز پڑھتے ہیں جب سب لوگ سو رہے ہوں”

آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو دستِ عطا ہیں، جو مخزنِ سخا ہیں، جو بے غرض بے ریا ہیں ،  جو  بے ہوا با صفا ہیں، جو پارسا  ہیں، جو مصطفٰؐی ہیں ، جو سرفرازِ رضا ہیں ، جو تاجدار غنا ہیں، جو شاھد سدرة المنتہٰی ہیں ، جو صاحبِ رشد و ہدیٰ ہیں جو جود و سخا ہیں ، جو بحرِ لطف و عطا ہیں ، جو اعتمادِ شفا ہیں ، جو پیکرِ تسلیم و رضا ہیں ،جو محرمِ اسرارِ حرا ہیں ، جو سید و آقا ہیں ،جو کعبہء اصفیاء ہیں ،جو قبلہء اغنیاء ہیں، جو مجسم روح افزا ہیں ، جو سرورِ انبیا ہیں ، جو حسنِ صبر و رضا ہیں، جو ضیا ہیں، جو خوش ادا ہیں ، جو شمعِ غارِحرا ہیں ، جو راسِ عدل و قضا ہیں۔

 آپؐ اس حدیث میں جنت کے جس مقام کا ذکر کر رہے ہیں وہ مقام حقوق العباد ادا کرنے والے کے لیے پہلے جب کہ حقوق اللہ ادا کرنے والے کے لیے بعد میں بیان فرمایا ہے حقوق اللہ میں بھی نمازِ شب کا ذکر اس بات کی دلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ کو یہ عمل بہت پسند ہے وہ چاہتا ہے کہ کوئی بندہ رات کے سناٹے میں اس سے سرگوشیاں کرے، اُس سے مغفرت مانگے جو اپنے لیے بھی ہو اور دوسرے مومنین کے لیے بھی ہو حالانکہ وہ ہمارے سجدوں کا محتاج نہیں ہے صرف انسان کی بخشش کے بہانے دیکھتا ہے کیونکہ وہ انسان سے بہت زیادہ پیار کرتا ہے اور اس کا پیار ستر ماوں سے بھی بہت زیادہ ہے۔

تو کوئی ہے جو قیامت کی ہولناکیاں دیکھنے سے پہلے فرشتوں سے جنت کی خوشخبری سنے ؟۔

نماز شب سے محبت کریں اللہ پاک غفور و رحیم ہے آپ کی ساری خطائیں بخش دے گا۔

میرے لکھے ہوئے اشعار ملاحظہ فرمایئیے:۔

"عمل جس نے کیا ہو گا لحد اُس پر کرم بن کر

سدا محفوظ رکھے گی خدا وند کی ارم بن کر

بشارت اُس کو دے دیں گے فرشتے حشر سے پہلے

نمازِ شب کی برکت سے رہے گا محترم بن کر

hubdar qaim

سیّد حبدار قائم

کتاب ” نماز شب ” کی سلسلہ وار اشاعت

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

طارق محمود مسلسل تیسری مرتبہ صدر منتخب

جمعہ نومبر 12 , 2021
طارق محمود مسلسل تیسری مرتبہ پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل اٹک کے بورڈ آف مینجمنٹ کے صدر منتخب نوٹیفیکشن جاری
طارق محمود مسلسل تیسری مرتبہ صدر منتخب

مزید دلچسپ تحریریں