میرے شہر سانگلہ ہل کے قریب شہر ِ نعت فیصل آباد میں ماشاءاللہ نعت کے حوالے سے مشاعروں کی شکل میں نعتیہ سرگرمیاں سارا مہینہ اور سال بھر جاری رہتی ہیں
نعت
بظاہر نعت کا موضوع سہل معلوم ہوتا ہے لیکن در حقیقت مجموعی اعتبار سے نعت گوئی کا فن بہت دقیق ہے ۔اس میں قلم کی ہلکی سی جنبش پر بھی نظر رکھنی پڑتی ہے
کامل پور سیدان کے سادات کے بارے میں لکھی جانے والی اپنی نوعیت کی پہلی کتاب ” ہجرتوں کے مسافر” کے مصنف جناب سیّد مونس رضا صاحب نے سیّد بلال حیدر اور ہمنواؤں کو
ہم غمزدوں کے غم کا مداوا تمہی تو ہو
فرقت نصیب دل کا سہارا تمہی تو ہو
میں سوجوں یہ کیوں اُجلی اُجلی سحرہے، یہ کیسا دلوں میں سرور آگیا ہے
شفیق رائے پوری مشکل بات کو اتنی آسانی سے کہتے ہیں کہ سننے والا دنگ رہ جاتا ہے کہ دو لائنوں کے شعر میں بہت بڑا موضوع کتنی آسانی سے سمو دیا ہے
قصیدہ نور کا "نہ صرف شفیق رائے پوری کے عشق و وجدان کا مظہر بن کر ان کے حسیں جذبات کا عکاس ہے بلکہ ان کے فنی، تکنیکی جہتوں اور نزاکتوں کا آئینہ دار بھی ہے۔
قمر جرولی ؔکی شاعری سماجی اور معاشرتی عکاس کی ترجمانی کرتی نظر آتی ہے ،کیونکہ ان کے یہاںاردو، اودھی اور ہندی کے کلام ان کے وقار میں اضافہ کرتے نظر آتے ہیں۔
نعتیہ کتاب ایک خوبصورت ردیف خوشبو کی مفید دنیائے بسیط کے شستہ مناظر کی تصویر کشی کرتی ہے مسعود چشتی کے نعتیہ کلام ان کی فکری نظافت اور وجدانِ قلب کی روداد ہیں
پیر نصیر الدین نصیر رحمۃ اللہ علیہ کے طرحی مصرعے ” تھى جس کے مقدر مىں گدائی ترے در کی” پر اىک آن لائن انٹرنیشنل مشاعرہ منعقد ہوا