تاریخ نعت کی بات کی جائے تو یہ روزِ اول سے شروع ہوتی ہے اور آج تک جاری و ساری ہے قیامت تک رہے گی۔
نعت
امسال رمضان المبارک میں ضلع اٹک میں سے دو نعتیہ مجموعوں کی اشاعت ہوئی.
اللہ تعالی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حقیقی سائبان کرم انہی شعراء کو نصیب ہوتا ہے جو حبیبِ خدا کا نعت گو بن جاتا ہے
یہ نعتیہ رنگ ذاتی کاوش سے ممکن نہیں ہوتا بلکہ اللہ رب العزت کی ذات ایسے قدسی صفات کے حامل انسانوں کو الہام کی رم جھم میں نوازتا ہے
محمد عرفان نعتیہ پارٹی “بزمِ حسانؓ” میں نئے آنے والے نعت خوان حضرات کا استاد تھا جس نے کئی نوجوانوں کو نعت خوانی کے نورانی زیور سے آراستہ کیا۔
اس دور میں ایسے لوگ نایاب ہیں جن کا سخن کے ساتھ ساتھ کردار بھی عظیم ہو اور ان کی تنہائی یاد الٰہی سے منور ہو
ایک سید بادشاہ جناب رضا حسین گیلانی صاحب بھی ہیں جو شہر ِ نعت فیصل آباد کے رہائشی ہیں ،آپ پیشہ ورانہ نعت خواں نہیں بلکہ اپنے شوق سے حضور ﷺ کی نعت کو پڑھتے ہیں
جو دل میں آئے وہ مانگو خدا سے خضریٰ پر
ہمیشہ ہوتی ہے رب کی عطا مدینے میں
خوش بخت ہوں کہ لب پہ محمدﷺ کا نام ہے
اس واسطے لبوں پہ ثنا صبح و شام ہے