آج میں اس ہستی کا ذکر کرنا چاہتا ہوں کہ جن کی شفقت اور محنت سے مجھ ناچیز کو نعت لکھنے کا ہنر نصیب ہوا
نعت
علاقائی اور مادری زبانوں سے نعتیہ اشعار کے اردو تراجم کی ایک اچھی روایت سامنے آئی ہے، جوکہ خوش آئند بات ہے۔
جب صوتی ترنگ فکر و نظر پر پڑتی ہے تو الفاظ ٹمٹماتے ہوں ستاروں کی طرح اترتے ہیں جو دل و روح کو طمانیت عطا کرتے ہیں
راولپنڈی پاکستان کے ایک قابل ذکر اور ممتاز شاعر امین کنجاہی نے اردو نعتیہ شاعری میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔
مرزا شکور بیگ 15/سپٹمبر 1907ء کو حیدرآباد کے قدیم محلہ فتح دروازہ میں پیدا ہوۓ 1932ء جامعہ عثمانیہ سے بی اے پاس کیا
سعادت حسن آس کا ساتواں نعتیہ مجموعہ ” آبگینہ نور” نور کی سیکڑوں شعاعوں سے قلب و روح کو منور کرتا ہے
فروغِ نعت کا ٹاٸیٹل تو ہر کسی نے لگا رکھا ہے لیکن حقیقی معنوں میں جتنا کام حافظ محبوب احمد نے کیا ہے شاٸد ہی کوٸ دوسرا ان کے مد مقابل ہو۔
اگر اردو شاعری کے آغاز و ارتقا پر غور کیا جاۓ تو تقریباً ہر شاعر کے ہاں حمد و نعت مل جاتی ہے ۔ اس کے لئے شاعر کا مسلمان ہونا بھی شرط نہیں ۔