شعیب کیانی کی نظم “میں نہیں رو سکا” گہرے ذاتی اور معاشرتی انتشار کے درمیان جذباتی ضبط پر مبنی شاعری ہے
نظم
آکہ پھر لوٹ چلیں ہم اسی منزل کی طرف
جس نے بخشی تھی کبھی عزت و توقیر ہمیں
زمین، زندگی اور زمانہ
شعیب کیانی کی نظم “میں نہیں رو سکا” گہرے ذاتی اور معاشرتی انتشار کے درمیان جذباتی ضبط پر مبنی شاعری ہے
آکہ پھر لوٹ چلیں ہم اسی منزل کی طرف
جس نے بخشی تھی کبھی عزت و توقیر ہمیں