محبت باعث برکت و رحمت ہے۔ کہتے ہیں کہ محبت بانٹنے سے بڑھتی ہے۔ ہم یہ محاورہ پچپن سے سنتے چلے آ رہے ہیں۔
موسی
لقمان حکیم سے ایک مقولہ منسوب ہے کہ: “بیماری جسم میں پیدا ہونے سے پہلے مریض کی روح میں جنم لیتی ہے۔”
موسیٰؑ نے کہا: اے میرے رب! میرے لئے میرا سینہ کھول دے اور میرے لئے میرا کام آسان کر دے اور میری زبان کی گرہ کھول دے
انبیاءؑ کی زندگیوں کا مطالعہ کریں تو پتہ چلتا ہے کہ وہ چھوٹے سے چھوٹا کام کرنے سے بھی نفرت نہیں کرتے تھے۔
انبیاءکرام کے قصے اور کہانیاں پڑھتے وقت اور انہیں سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ آپ کے ذھن میں ایک خدا ، اللہ اور مالک و خالق کے موجود ہونے کا تصور جاگزیں ہو
آج کا مسلمان ( اہل علم کو چھوڑ کر ) ، یہ تو جانتا ہے کہ جو شخص صحابہ کرام کی شان میں گستاخی کرے وہ کافر ، جو اہل بیت اطہار کو معیار حق نہ مانے وہ جہنمی
حضرت اسحاق بن ابراھیم علیہ السلام کے دو بیٹے تھے ۔ محیص اور یعقوب ۔ باپ بڑے بیٹے محیص اور ماں چھوٹے یعنی یعقوب علیہ السلام سے. زیادہ محبت کرتی تھی ۔