محبت باعث برکت و رحمت ہے۔ کہتے ہیں کہ محبت بانٹنے سے بڑھتی ہے۔ ہم یہ محاورہ پچپن سے سنتے چلے آ رہے ہیں۔
محبت
دنیا میں موجود ہر شخص پھر وہ خود چاہے کیسا ہی کیوں نہ ہو وہ یہ ضرور چاہتا ہے کہ معاشرے میں اس کی عزت ہو ، لوگ اس کا احترام کریں ،
ثمینہ رحمت منال کا شعری مجموعہ “محبت سے پہلے” عصری اردو شاعری میں ایک اہم شراکت کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے
عامر سہیل کا افسانہ “سچی محبت” عائشہ اور عمیر کی زندگی کے گرد گھومتا ہے، جو ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں
کہتے ہیں ایک پہاڑی گاؤں میں تین عمر رسیدہ افراد ایک گھر کے باہر بیٹھے تھے۔ ان کے لباس صاف ستھرے تھے ،
شادی شدہ جوڑوں کی خوشیاں اور عمریں غیر شادی شدہ افراد سے زیادہ ہوتی ہیں۔
محبت ایک ایسا رشتہ ہوتا ہے جس سے انسان کبھی اکتاہٹ محسوس نہیں کرتا۔ پیار یا محبت یوں تو شرطوں پر نہیں ہوتی
ٹیکنالوجی زندگی کے دیگر شعبوں کے لیے ہی آسانیاں نہیں لائی، بلکہ اس نے محبتوں کو بھی بہت آسان کردیا ہے
واقف نہیں جو عشق و محبت کے نام سے
گذرے گا خاک عشق کے اعلیٰ مقام سے
اصلاحِ نفس کے لئے ایک شخص کسی بزرگ کی خدمت میں پیش ہُوا اور اُن کے مدرسے میں قیام پزیر ہو کر بزرگ کے تعلیم کردہ ورد و وظائف پابندی سے پڑھنے لگا۔