فلسطین کی لڑائی عروج پر ہے اسرائیلی فوج کا ظلم بڑھتا جا رہا ہے دنیا کے باقی مسلمان دبکے ہوۓ ہیں
فلسطین
انسان نے روئے زمین سے اتنا خزانہ حاصل نہیں کیا ہے کہ جتنا اس نے اپنے دماغ میں غوطہ زن ہو کر دریافت کیا ہے
اسرائیل کے مظالم پر خود امریکہ کے لوگ چیخ اٹھے ہیں لیکن مسلمانوں کی غیرت مر چکی ہے
علی شاہد ؔ دلکش ایک متحرک اور فعال شاعر و ادیب ہیں۔ عالمی ادبی سطح پر درونِ ہندوستان اور بیرون ملک دیگر ممالک کے ادبی پلیٹ فارم پر
اسرائیلی اپنے ظلم و ستم کی وجہ سے مشہور ہیں لیکن اس بار حماس نے ان کے دانت کھٹے کر دیے ہیں
غزہ کی فضائیں بارود اور انسانی خون سے اٹی ہوئی ہیں انسانیت شرما رہی ہے بین الاقوامی انصاف کہیں
اسرائیل اوسطا ہر 3منٹ بعد غزہ کی رہائشی آبادیوں، ہسپتالوں، ایمبولینسوں اور مسجدوں کو نشانہ بناتا رہا ہے جس میں اب تک 60ہزار عمارتیں کھنڈرات
اٹک شہر سے مجھے سعادت حسن آس فلسطین کے غم میں تڑپتے ہوۓ دکھائی دیتے ہیں باقی وہ شعرا اور ادیب جو لکھتے لکھتے تھکتے نہیں
غزہ کا ذرہ ذرہ لہو سے اٹا ہوا ہے فلسطین کی زمین آہیں بھرتی ہوئی ماوں کا گھر بن چکی ہے بچوں کے لاشے بکھرے پڑے ہیں
دیسِ شہیداں فلسطین بے اماں ہے اس میں انسانی لاشوں کے ڈھیر اقوام متحدہ پر لعنت کرتے ہوۓ دکھائی دیتے ہیں