جو چیز ڈاکٹر صاحب سے ملنے کے لئے مجھے کھینچ کر لے گئی تھی وہ اردو شعر و ادب سے ان کی بے لوث محبت تھی۔
فاروق العرشی
میں نے شاعری سے ہٹ کر ڈاکٹر صاحب کی توجہ “مسلم زوال” کی طرف دلائی اور علم و تحقیق اور سائنس کی اہمیت واضح کرتے ہوئے کہا
نوجوان لڑکے عموما نرم دل اور تعاون کرنے والے ہوتے ہیں۔ علیک سلیک کے بعد اس نے کہا، “سر کیا آپ میرے پیچھے بیٹھ سکتے ہیں؟
بالمشافہ ملنے کا اشتیاق اس لئے بھی زیادہ تھا کہ انہوں نے ایک بدیسی زبان میں اردو شاعری کی 100کتابیں لکھی تھیں۔ میں ویسے بھی کسی کی دعوت
ڈاکٹر زبیر فاروق دبئی سے کراچی یونیورسٹی کے میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس ڈاکٹر بننے گئے تو انہیں معلوم نہیں تھا کہ وہ اردو زبان و ادب