محمد یوسف وحید ‘ مدیر مجلہ ’’شعوروادراک ‘‘ کو خصوصی شمارہ ’’ حفیظ شاہد نمبر ‘‘ شائع کرنے پر دلی تہنیت اور ڈھیر وں دُعائیں
شعوروادراک
پروفیسر انجم اعظمی (پیدائش: 2 جنوری 1931ء – وفات: 31 جنوری 1990ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اُردو کے ممتاز شاعر اور نقاد تھے۔
حیدرقریشی ہمہ جہت ادیب ہیں جنہوں نے شاعری اورنثرکی تمام اصفاف میں اپنے فن کولوہامنوایا۔ بہترین ادبی جریدہ’’جدیدادب ‘‘پہلے خان پوراورپھرجرمنی سے نکالتے رہے
شجاعت ، راست گوئی ، قادر الکلامی جو کہ آلِ رسول ؐ کا خاصہ رہی ہے ۔ علامہ سیّد محمد فاروق القادری ؒ کے ہاں برہانی کیفیت نمایاں دکھائی دیتی ہے
حفیظ شاہدؔ کی غزل ’’زندگی آمیز بھی ہے اور زندگی آموز بھی۔‘‘ انہوں نے زندگی کو اس کی تلخیوں اور رعنائیوں کے ساتھ بیان کیا ہے
ان کی زیرِ نظر کتاب میں خانپور کی ادبی تاریخ میں شامل سینکڑوں ناموں تک رسائی ملتی ہے۔ ان کی کتابوں اور ادبی کارناموں سے آگاہ ہونے کاموقع ملتا ہے۔
حیدرقریشی ہمہ جہت ادیب اور شاعرہیں ۔وہ بیک وقت ماہیا ، تحقیق و تنقید ، خاکہ ، افسانہ ، انشائیہ اور سفر نامہ نگار ہیں ۔
میرا خاندان پتن منارا سے ہجرت کرکے مختلف علاقوں میں تھوڑا تھوڑا عرصہ مقیم رہا ۔ بستی سوائے آہنہ ( کھائی خیر شاہ ) میں آکر مستقل سکونت اختیار کر لی
’ ’خوشبوئے مدینہ‘ ‘ 112صفحات پر مشتمل مجلد خوب صورت اشاعت جسے حضرت داتا گنج بخش ؒ کے نام منسوب کیا ہے
ثمینہ راجہ نے بیک وقت بطور شاعرہ، مصنفہ، ایڈیٹر، مترجم، ماہر تعلیم اور براڈکاسٹرخود کو منوایا۔ نیشنل لینگویج اتھارٹی میں بطور سبجیکٹ اسپیشلسٹ بھی کام کرتی ر ہیں