بہرائچ ہی وہ سرزمین ہے جس کوحضرت سیدسالار مسعود غازی رحمہ اللہ(خواہر زادے سلطان محمود غزنوی)نے اپنے قیمتی خون کے قطروں سے سیراب کیا
سندھ
آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اسوہ حسنہ اللہ رب العزت نے بنی نوع انسان کے لیے نمونہ قرار دیا ہے
کچے کے یہ ڈاکو ایک سوچی سمجھی اور منظم حکمت عملی کے تحت لوٹ مار، قتل و غارت اور تاوان کا نظام چلا رہے ہیں۔
بھٹ شاہ سے ہالہ پہنچے تو جمعے کی اذانیں ہو رہی تھیں ۔گل صاحب مجھے اہل سنت کی مسجد میں چھوڑ آئے اور فرمایا نماز
سیّد معراج جامی کراچی سے ہیں۔ان کے آباو اجداد بغداد کے قصبہ جام (عراق) سے ہیں ۔ تجارت کے سلسلہ ہندوستان آیا کرتے تھے ۔
آپ کے والدین دہلی (بھارت) کے رہنے والے تھے ۔ پاکستان میں اب تک آپ کے پائے کی شاعرہ و ادبیہ نہیں دیکھی ۔
یں نے اپنی مادری زبان سندھی میں شاعری کی ہے۔ تقریباً اتنی شاعری ہوگی کہ ایک کتاب بن جائے۔ نثری یا آزاد شاعری کی کتاب علیحدہ ہے
اگلے دن 19 جنوری بروز منگل صبح ملتان کے لیے روانہ ہوئے ایک مرتبہ پھر اوچ شریف انٹرچینج تک ہیڈ پنجند کو کراس کرنا اور پھر اسی اذیت سے گزرنا پڑا،
میرے میزبان؛ میرے محسن؛ میرے مہربان دوست جنابِ علامہ مومن حسین قُمی صاحب تھے جب کہ ہماری یہ محبت بھری دوستی قُم ایران سے 1985 سے آج تک قائم و دائم ہے