مشتاق سبقت مرحوم سرائیکی زبان کے ممتاز شاعر تھے لیکن اردو میں بھی شاعری کرتے تھے آپ کی ایک فکر انگیز نظم بہت مشہور ہوئی
سرائیکی
مرید عارف نے زمانہء طالبِ علمی سے شعر گوئی کا آغاز کیا بعد ازاں نثر کی جانب راغب ہوئے ۔ جس سے دو کتابیں مارکیٹ میں آئیں
عید الاضحیٰ سے قبل سرائیکی نعتیہ مشاعرہ بزمِ اوجِ ادب منکیرہ کے (بھکر) زیرِ اہتمام نعتیہ مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا
چترال، مٹلتان کالام اور شمالی پاکستان کے گلگت بلستان کی وادی غذر میں بولی جانے والی زبان کھوار میں پشتو، فارسی، ہندکو، پنجابی، سرائیکی
سرائیکی شاعرہ ملکہ غزل کی نظم، “میرے رب” انسانی روابط کی پیچیدہ تعلقات کا احاطہ کرتی ہے، جس میں رشتوں کی عارضی نوعیت
عطا محمد عطا کی سرائیکی نظم ” اساں کٹھے ہیں” اپنی بہترین اشعار کی بھرپور سیریز میں اتحاد، امید، لچک اور معاشرتی تبصرے کے
انٹرنیشنل رائٹرز فورم پاکستان کے زیر اہتمام شایع شدہ محمد ندیم قاصر اچوی کی تازہ ترین ادبی کاوش، “قافیہ شناسی” سرائیکی زبان میں
”ادبیات خیبرپختونخوا کا 2023 کا تیسرا شمارہ پاکستان کے ثقافتی، ادبی اور لسانی منظر نامے میں پروان چڑھنے والے بھرپور ادبی تنوع کا
رائج نظام سے قوم و ملک کے لیئے خیر کا دریا بہہ نکلنے کی امید رکھنے والے لوگ بھولے بادشاہ ہی نہیں بلکہ وہ ‘مہا بادشاہ’ بھی ہیں۔