وہ عالم بالا کے مکیں ہو کے عالم دنیا کے لیے نایاب ہوگئے لیکن ان کے افکار اور کردار ہمیشہ تابندہ رہیں گے ۔
سخاوت بخاری
زمانہ ، وقت ہی کی ایک مخصوص تاریخی یا واقعاتی حالت اور دورانئیے کو کہتے ہیں ۔ ۔
ھندوستان میں کسان تحریک کیا رخ اختیار کریگی ۔ مودی جی کہاں کھڑے ہیں ۔ کیا خالصتان تحریک دوبارہ زندہ ہوچکی ہے
یہ بات ہر مسلمان جانتا اور مانتا ہے کہ اسلام ایک مکمل ضابطہء حیات اور پیدائیش سے موت تک ، انسان کی پوری زندگی کے ہر ہر گوشے کے لئے راھنمائی فراہم کرتا ہے ۔
میرا آج کا آرٹیکل آنیوالے سال کا سیاسی زائچہ یا کنڈلی ثابت ہوگا ۔ جس نے نہ پڑھا ، وہ سال 2021 کو نہیں سمجھ پائیگا ۔
ہماری نئی نسل تاریخ سے آگاہ نہیں ۔ نصابی کتابوں میں بھی اس بات کی کوشش نہیں کی گئی کہ آنیوالی نسلوں کو حقائق سے روشناس کرایا جاسکے ۔ یہی نہیں بلکہ 1971 کے بعد سے پاکستان میں جس سیاسی طرز عمل اور سوچ نے اودھم مچایا ، اس کے نتیجے میں سچ اور جھوٹ گڈ مڈ ہوکر رہ گیا اور آج کا ہمارا نوجوان یہی سمجھتا ہے کہ جنرل نیازی ڈرپوک تھا
آئیے ، ہم سب مل کر اے پی ایس کے ان ننھے شہیدوں کو یاد کریں جنہوں نے اپنے خون سے اس وطن کو سرخ رو کیا ۔
میں ، عالم ہوں نہ مولوی اور نہ ہی سیاست دان ۔ مجھے کسی فقہی یا شرعی مسئلے پر بات کرنی ہے اور نہ وعظ و نصیحت بلکہ ایک عام پاکستانی شھری کی حیثیت سے جو دیکھ رہا ہوں ، محسوس کررہا ہوں ،
دھیان کی منزل کا تقاضا ہے کہ نہ صرف ہماری آنکھیں کھلی رہیں تاکہ مشاھدے کی مدد اور رسد سے ہمارا شعور توانا ہو بلکہ ذھن پر کوئی پٹی بھی نہ بندھی ہو ، کوئی ایسا خول نہ چڑھا ہو کہ جو تاذہ ہوا کے جھونکوں کو اندر آنے سے روکے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ، کچھ پانے ، حاصل کرنے ، سوچنے اور سمجھنے کی جستجوء بھی موجود ہونی چاھئیے ۔