لائبریرین تاج برج ( فتح جنگ) کا تھا۔اس کی ملهووالا میں شاید سسرالی رشتے داری تھی ۔اس طرح وہ ہمارا گرائیں ان لا بنتا تھا
حیدرآباد
نسیم بحری(seabreeze) سے پہلی مرتبہ تعارف ہوا۔ ٹھنڈی ٹھنڈی ،گردو غبار سے پاک جھکڑ نما مشرق کی جانب سے آتی ہوئی ہوا۔
اگلے دن 19 جنوری بروز منگل صبح ملتان کے لیے روانہ ہوئے ایک مرتبہ پھر اوچ شریف انٹرچینج تک ہیڈ پنجند کو کراس کرنا اور پھر اسی اذیت سے گزرنا پڑا،
میرے میزبان؛ میرے محسن؛ میرے مہربان دوست جنابِ علامہ مومن حسین قُمی صاحب تھے جب کہ ہماری یہ محبت بھری دوستی قُم ایران سے 1985 سے آج تک قائم و دائم ہے