گاؤں کی دکانیں نقدی اور بارٹر سسٹم دونوں بنیادوں پر چلتی تھیں۔ لوگ دکان پر غلہ لے جاتے تھے ۔
حلوہ
گندم کٹائی ، گہائی اور بھوسا کھلیان ( کھلواڑے) سے گھر پہنچانے کےلئے زیادہ بندوں کی ضرورت ہوتی تھی۔اس کے لئے مزدور نہیں ملتے تھے
ہمارے گاؤں میں چیبڑ کی کمیابی کی وجہ سے اس کا رواج نہیں تھا ۔پتہ چلا کہ یہ سوغات لاری اڈا فتح جنگ سے ملتی ہے۔
دیہاتی زندگی میں کوشش ہوتی تھی کہ کوئی چیز دکان سے نہ منگانی پڑے ۔ حلوہ کھانے کو دل کرتا تو گھر کے آٹے اور گڑ کا حلوہ بنا لیا جاتا۔
تنور سے اُتری ہوئی روٹی میں انگلیوں سے کیے گئے گڑھے( ڈگھے) بنائے جاتے، جن میں مکھن رچ بس جاتا تھا ۔ شکر اور گھی سے بھرے ہوئے پیالے