اگر پاکستان کو ترقی یافتہ اور خوشحال ملک بنانا ہے تو تعلیم کے میدان میں انقلابی اقدامات کرنا ہوں گے۔
تعلیم
اگر ہم ترقی کے خواہاں ہیں تو حکومت کو چایئے کہ نظام تعلیم کی درستگی کے لیئے ایک ایسا "تعلیمی تحقیقی بورڈ” قائم کرے
تعلیم ایک قوم کی ترقی کا سنگِ بنیاد ہے۔ جب کسی قوم کے نوجوانوں کو معیاری تعلیم اور تربیت فراہم کی جاتی ہے
عام طورپر یہ سمجھاجاتا ہے کہ استاد کا کام صرف تعلیم دینا ہوتا ہے اور تربیت کرنا والدین کا فرض ہے،لیکن حقیقت یہ ہے
تعلیم دنیوی ہو یا دینی، ہم نے دونوں کو رسمی کارروائی کا درجہ دے دیا ہے۔ آج کل بچوں کو دینی تعلیم دلانے کا رجحان بھی تیزی سے پنپ رہا ہے۔
تعلیم ایک ایسا زیور ہے جو انسان کی شخصیت کو نکھار دیتا ہے یہاں تک قران نے غیر پڑھے لکھے شخص کو قرآن نے مردہ سے تشبیہ دی ہے ۔
تعلیم یا علم جیسے جیسے بڑھتا جاتا ہے، انسان میں ویسے ویسے عاجزی کا مادہ بھی بڑھتا جاتا ہے
ایک بڑی تعداد ہے ایسے لوگوں کی جو کہتے ہیں ہمارا بچہ دوستوں میں رہ کر بگڑ گیا ہے، باہر کے ماحول نے اسے بگاڑ دیا
ہر استاد چاہتا ہے کہ وہ اچھا استاد بنے، لیکن سوال یہ ہے کہ ایک اچھا استادکیسا ہوتا ہے؟ اس کی خصوصیات کیا ہوتی ہیں؟
ہمارے نصاب اور اسکول کے اساتذہ صرف دو پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں اور بچوں کی بنیادی تربیت کی ضروریات کے باقی چار اہم ترین تقاضوں کو نظرانداز