عام طورپر یہ سمجھاجاتا ہے کہ استاد کا کام صرف تعلیم دینا ہوتا ہے اور تربیت کرنا والدین کا فرض ہے،لیکن حقیقت یہ ہے
تعلیم
تعلیم دنیوی ہو یا دینی، ہم نے دونوں کو رسمی کارروائی کا درجہ دے دیا ہے۔ آج کل بچوں کو دینی تعلیم دلانے کا رجحان بھی تیزی سے پنپ رہا ہے۔
تعلیم ایک ایسا زیور ہے جو انسان کی شخصیت کو نکھار دیتا ہے یہاں تک قران نے غیر پڑھے لکھے شخص کو قرآن نے مردہ سے تشبیہ دی ہے ۔
تعلیم یا علم جیسے جیسے بڑھتا جاتا ہے، انسان میں ویسے ویسے عاجزی کا مادہ بھی بڑھتا جاتا ہے
ایک بڑی تعداد ہے ایسے لوگوں کی جو کہتے ہیں ہمارا بچہ دوستوں میں رہ کر بگڑ گیا ہے، باہر کے ماحول نے اسے بگاڑ دیا
ہر استاد چاہتا ہے کہ وہ اچھا استاد بنے، لیکن سوال یہ ہے کہ ایک اچھا استادکیسا ہوتا ہے؟ اس کی خصوصیات کیا ہوتی ہیں؟
ہمارے نصاب اور اسکول کے اساتذہ صرف دو پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں اور بچوں کی بنیادی تربیت کی ضروریات کے باقی چار اہم ترین تقاضوں کو نظرانداز
تعلیم ہر انسان چاہے وہ امیر ہو یا غریب ،مرد ہو یا عورت کی بنیادی ضرورت میں سے ایک ہے یہ انسان کا حق ہے جو کوئی اسے نہیں چھین سکتا
موسم گرما کی چھْٹیاں ہوتے ہی طلبا و طالبات کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں رہتا،جبکہ خوشی کی بات یہ کہ عید الضحٰی موسم گرما