بہرائچ ہی وہ سرزمین ہے جس کوحضرت سیدسالار مسعود غازی رحمہ اللہ(خواہر زادے سلطان محمود غزنوی)نے اپنے قیمتی خون کے قطروں سے سیراب کیا
بہرائچ
شہر بہرائچ کے مشہور و معروف شاعر مرحوم اظہار وارثی صاحب کے یوم وفات پر منظوم خراج عقیدت
ہندو نیپال سرحد پرکوہستان ہمالیہ کی مینوسوادوادی میں آباد ایک چھوٹا سا ضلع بہرائچ علاقہ اودھ کا ایک تاریخی علاقہ ہے
میرے سامنے تقریباً پانچ سو صفحات پر پھیلی ہوئی اردو کی ایک ضخیم کتاب ہے جو ’’بہرائچ ایک تاریخی شہر‘‘ کے عنوان والی ایک مطبوعہ تصنیف
سید سالار مسعود غازیؒ کی درگاہ جو شمالی ہندوستان کی سب سے قدیم اور بڑی درگاہ ہے جس کی تاریخ ایک ہزار سال قدیم ہے
منشی پریم چند سے لے کر کرشن چند اور سعادت حسن منٹو سے ہوتا ہوا افسانہ نگاروں کا یہ قافلہ ابھی بھی رواں دواں ہے
شفیق ؔ صاحب کو چھوٹے بڑے سب احترام سے ’’ماسٹر صاحب‘کہتے تھے۔وہ ایک مقبول اسکول ٹیچر تھے
بہرائچ شروع سے ہی علمی ،روحانی اورادبی مرکز ہونے کے ساتھ شعر و ادب کا گہوارہ رہا ہے؛
یہاں بیٹھنے والے بزرگ شخص کوئی معمولی شخص نہیں بلکہ وہ شہر بہرائچ کے عظیم الشان شاعر حضرت اظہار وارثی صاحب تھے