200 گاؤں ملا کر اٹک تحصیل بنائی گئی ھے اس کا تحصیلدار کیمبلپور میں رہتا ہے۔فتح جنگ تحصیل میں 209 گاؤں اور پنڈی گھیب تحصیل میں
اٹک قلعہ
جب اٹک کی سیر و سیاحت کا ذکر ہوتا ہے تو اسکی تاریخی اہمیت کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا
شاہ افغانستان محمودشاہ درانی کے وزیر فتح خان اور پنجاب کے حکمران رنجیت سنگھ کے درمیان 1812ء میں قلعہ رہتاس ضلع جہلم میں معاہد ہوا
برطانیہ کے مشہور ماہر آثار قدیمہ مورٹیمر وییلر کی کتاب جس کا عنوان ” پاکستان کی 5000 سالہ تاریخ ” جو کہ 1950 میں شایع ہوئی تھی اس میں انہوں نے قلعہ میں استعمال کئیے گئے مختلف قیمتی نوادرات ، پتھروں اور اس قلعہ کی تعمیر سے متعلق دیگر معلومات کا مختصر لیکن جامع اور متفق علیہ تجزیہ لکھا ہے
اٹک قلعہ میں تعمیر فن کا ایک بہترین نمونہ دیواروں کی تعمیر ہے۔ دیواریں تقریباً ایک میل سے زیادہ گولائی میں ہیں۔