علیؑ کی قوّتِ بازو کا اندازہ نہیں ہوتا
پڑے اک ضرب تو خیبر کا دروازہ نہیں ہوتا
اسلام
روشن خیالوں کا ایک طبقہ سیکولر پاکستان کی بہت وکالت کرتا ہے مگر یہی طبقہ اسلامی قوانین کو بھی لاگو نہیں ہونے دیتا ہے بلکہ ان کا باقاعدہ
حیا کا لفظ حیات سے نکلا ہے حیات القلوب یعنی دل کی زندگی انسان فطرتا باحیا ہے لیکن گھر کا ماحول والدین کی تربیت
یوسف پونڈرز کی انگریزی کتاب "اسلام اینڈ نیہلزم” ایک فلسفیانہ موضوع پر تحقیقی کتاب ہے اس کتاب میں یوسف پونڈر نے اسلام کے
دنیائیں ایک سے زیادہ ہیں۔ ایک دنیا وہ ہے جس میں ہم مر جاتے ہیں۔ دوسری دنیا وہ ہے جس میں ہم مرنے کے باوجود زندہ رہتے ہیں۔
اٹک ضلع میں دو گاوں تھے جن کا نام غریبوال اور پڑی تھا دونوں کے درمیان ایک کرکٹ کا گراؤنڈ تھا یہی گراؤنڈ دونوں کے درمیان سرحد تھا
اسلام ایک عالمگیر نظریہ حیات یے جو انسان کی تقدیر عمل صالح کی صورت میں انسان ہی کے ہاتھ میں دیتا ہے۔
تعلیم ہر انسان چاہے وہ امیر ہو یا غریب ،مرد ہو یا عورت کی بنیادی ضرورت میں سے ایک ہے یہ انسان کا حق ہے جو کوئی اسے نہیں چھین سکتا
قدیم یونان کا مشہور خبطی فلسفی دیو جانسن کلبی خود کو ایتھنز کی بجائے پوری دنیا کا شہری مانتا تھا۔ کیا دنیا میں سرحدیں کبھی
رائج نظام سے قوم و ملک کے لیئے خیر کا دریا بہہ نکلنے کی امید رکھنے والے لوگ بھولے بادشاہ ہی نہیں بلکہ وہ ‘مہا بادشاہ’ بھی ہیں۔