اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی ذمہ داری ابھی تک اسرائیل نے قبول نہیں کی ہے۔ گزشتہ روز جب اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری سے ایک
فلسطین
پورا نام عبدالسلام احمد ہنیہ تھا۔ اسماعیل ہنیہ 8مئی 1963ء کو مصر کے مقبوضہ غزہ کی پٹی کے الشاطی پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے۔
ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کے کریش کی سب سے پہلے خبر اسرائیل نے چلائی تھی۔ حادثہ میں ہلاک ہونے والوں کی ڈیڈ باڈیز نہیں دیکھائی گئیں
کہتے ہیں کہ جب گیدڑ کو موت آتی ہے تو وہ گاو’ں کی طرف بھاگتا ہے۔ اس کہاوت کو ایک طرف رکھ دیں اور سوچیں کہ ایران اسرائیل کی
ڈاکٹر رضوان اسد خان ایک چائلڈ سپیشلسٹ ہیں، اس وقت سعودی عرب میں بطور کنسلٹنٹ کام کر رہے ہیں۔
اب ایسا لگ رہا ہے کہ چار روزہ جنگ بندی کے دوران اسرائیل نے سوشل میڈیا پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے
اس وقت اگر دنیا میں کوئی خبر ہے تو وہ ایک ہی ہے مظلوم فلسطینیوں اور درندے اسرائیلیوں کے درمیان ہونے والی جنگ
ان دنوں میں سارا کفر فلسطینی بچے مارنے پر راضی ہے اسرائیل نے فلسطین پر اتنا بارود گرایا ہے کہ جہاں فلسطینی مارے گۓ ہیں وہاں غزہ کا ذرہ ذرہ زخمی ہے
فلسطین کی لڑائی عروج پر ہے اسرائیلی فوج کا ظلم بڑھتا جا رہا ہے دنیا کے باقی مسلمان دبکے ہوۓ ہیں
انسان نے روئے زمین سے اتنا خزانہ حاصل نہیں کیا ہے کہ جتنا اس نے اپنے دماغ میں غوطہ زن ہو کر دریافت کیا ہے