سنہرے لوگ از مقبول ذکی مقبول
تحریر : الطاف اشعر ، بھکر
پاکستانی ادب میں جو بو قلمونی ہے وہ پاکستان کی سر زمین پر فطرت کے پھیلائے وہ رنگ ہیں جو اِسے تازگی اور رومانس بخشتے ہیں ۔ ہر علاقے کے اپنے رنگ اور خوبصورتیاں ہیں ۔ ان علاقوں کے قلمکاروں نے ایسے ایسے شہکارے تراشے ہیں کہ جنہوں نے پوری دنیا میں مصنفین کو ممتاز و منفرد مقام دلایا ہے ۔
ایسے تخلیق کاروں میں سے ایک طبقہ وہ بھی ہے جو ان شخصیات کے مقام اور مرتبے کو دنیا کے سامنے لاتا ہے ۔ مری مراد تنقید نگاروں ، تحقیق کاروں اور فنی شخصیات کے کام کرنے کے طریقہ کار اور فنی زندگی کی کھوج لگانے والوں سے ہے ۔
ان میں مقبول ذکی مقبول کا نام نئے ادبی منظر نامے پر بہت سرعت کے ساتھ بامِ عروج کی طرف گامزن ہے ۔ مقبول ذکی مقبول یکم جنوری 1977ء میں لیہ میں پیدا ہوئے ۔ ان کی تمام عمر، جب سے انہوں نے ہوش سنبھالا ہے،ادب سے عشق کی حد تک محبت کرنے میں گزری ہے اور یہ سلسلہ پورے جوش و خروش کے ساتھ ابھی تک جاری و ساری ہے ۔ حال ہی میں مقبول ذکی مقبول کی دو کتب ٫٫ سنہرے لوگ ،، اور ٫٫ روشن چہرے ،، منظرِ عام پر آئی ہیں ۔ ان کی کتاب ٫٫.سنہرے لوگ ،، کو القلم رائٹرز فورم پاکستان ، لاہور نے پبلش کیا ہے ۔ یہ کتاب درحقیقت نامور ادبی لوگوں کے انٹرویوز پر مشتمل کتاب ہے ۔ اِن شخصیات کے بارے میں خود مقبول ذکی مقبول کا کہنا ہے کہ
تو پڑھ کے تو دیکھ اِن کو، انداز نرالے ہیں
ہر کام کی بات اِن کی یہ لوگ سنہرے ہیں
27 شخصیات کے انٹرویوز پر مشتمل کتاب چھاپنے کا اہتمام بزمِ اوجِ ادب ( منکیرہ) بھکر نے کیا ہے ۔
اِن میں جناب پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف کمال صاحب کی شخصیت پاکستانی اردو ادب کے افق پر وہ دمکتا ستارہ ہے جس کی ضیاء سے آبرورِ اردو میں اضافہ ہوا ہے ۔ آپ پوسٹ گریجویٹ کالج بھکر کے شعبہء اردو کے سربراہ ہیں ۔ ادب سے ان کی محبت کا یہ عالم ہے کہ ان کو ملک کی عظیم درسگاہوں کی سربراہی مل سکتی ہے یہاں تک کہ G.P.G.C بھکر میں ان کو پرنسپل شپ کے لیے آفر آئی تو انہوں نے اردو ادب کی ترویج میں اسے حائل سمجھتے ہوئے معذرت کرلی ، ڈاکٹر اشرف کمال صاحب جی ۔ سی ، یونیورسٹی فیصل آباد ، قرطبہ یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان ، گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل ، سرگودھا یونیورسٹی بھکر کیمپس ، اور تھل یونیورسٹی بھکر میں بطور وزیٹنگ پروفیسر علم کی قندیلیں روشن کر چکے ہیں ۔ ڈاکٹر صاحب کی کتب ملک کی مختلف یونیورسٹیوں میں پڑھائی جارہی ہیں ۔ ان پر ایم فل کے مقالے لکھے جا چکے ہیں اور 50 کے قریب نادر کتب کے مصنف ہیں ۔ ایسی شخصیات کا ساتھ کسی نعمت سے کم نہیں ۔ اسی طرح پروفیسر عاصم بخاری صاحب جن کا تعلق میانوالی جیسے مردم خیز علاقے سے ہے نثر اور شاعری دونوں میں کمال رکھتے ہیں اور صرف پاکستان نہیں باہر کے ممالک میں ان کا نام ہے ۔
جناب نجف علی شاہ ضلع بھکر سے تعلق رکھتے ہیں اردو ادب کی تمام اصناف میں اِن کی تخلیقات شامل ہیں ۔ نجف علی شاہ صاحب کی زندگی ایک جہدِ مسلسل سے عبارت ہے ۔ جناب ڈاکٹر خالد اسراں صاحب میڈیکل کے شعبے سے وابستہ ہیں تا ہم اردو شاعری اور نثر میں افسانہ ان کی پہچان ہے ۔ انتہائی دردِ دل رکھنے والی شخصیت ہیں ۔ جناب پروفیسر جاوید عباس جاوید صاحب شاعر ، نثر نگار ، مورخ اور تبصرہ نگار ہیں ۔ بہت اچھا تنقیدی ذوق رکھتے ہیں ۔ جناب اقبال حسین صاحب بھکر سے تعلق ہے ۔ ان کی 13 کتب مارکیٹ میں آچکی ہیں جن کو تین کلیات میں جمع کردیا گیا ہے ۔ آپ کی شاعری اپنے اسلوب
کی وجہ سے پہچانی جاتی ہے-
اسی طرح خالد مصطفیٰ ( اسلام آباد)ڈاکٹر محمد مشرف حسین انجم ( سرگودھا) ڈاکٹر محسن مگھیانہ (جھنگ )پروفیسر ڈاکٹر اکبر علی غازی (سیالکوٹ ) سید مبارک علی شمسی (بہاولپور ) محمد ساجد ،( لاہور) شہزاد اسلم راجہ ،( لاہور ) قنبر نقوی (لیہ) انتظار حسین ساقی ( فیصل آباد) فرہاد احمد فگار (مظفر آباد آزاد کشمیر) سجاد ساجن انصاری (شیخو پورہ) پاکستانی ادب کے درخشندہ ستارے ہیں ۔ جن کو مقبول ذکی نے چن کر ایک کتاب میں اکٹھا کیا ہے ۔ ان کے استاد نذیر احمد ڈھالہ خیلوی جو کسی تعارف کے محتاج نہیں سرائیکی ادب میں وہ ایک الگ پہچان رکھتے ہیں ۔ مقبول ذکی مقبول کی شاعری صوفیانہ رنگ میں گندھی ہے ۔
ان کی دو کتب ٫٫ سجدہ ،، اور ٫٫ منتہائے فکر ،، کے نام سے تشنگانِ علم کی پاس بجھاری رہی ہیں ۔ مقبول ذکی ملک سطح کے اخبارات و رسائل میں تواتر کے ساتھ علم و ادب کی ترویج کے لئے اپنے مضامین شائع کر وا رہے ہیں ۔ منکیرہ تحصیل ضلع بھکر میں ایسی شخصیت کِسی نعمت سے کم نہیں ۔ کتاب شامل آرا جن میں پروین سجل (لاہور) پروفیسر سعید مجتبیٰ سعیدی ( منکیرہ) ریحانہ بتول ، (منکیرہ) اور بیک ٹائٹل شاہدہ لطیف ( اسلام آباد) نے لکھا ہے ۔
اللّٰہ کرے زورِ قلم اور زیادہ ۔ آمین
الطاف اشعر
بھکر
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔