’’حفیظ شاہد نمبر ‘‘ …بیش قیمتی تحفہ

شعوروادراک کا خاص شمارہ ’’حفیظ شاہد نمبر ‘‘ …بیش قیمتی تحفہ
تبصرہ نگار : ڈاکٹر حمیرا حیات
(دہلی یونیورسٹی ، دہلی )

کتابی سلسلہ ’’شعور و ادراک‘‘ کا نیا شمارہ 6’’حفیظ شاہد نمبر‘‘ہمارے سامنے ہے ۔حالیہ شمارہ حفیظ شاہد کی شخصیت و شاعری کو پیشِ نظر رکھ کر ترتیب دیا گیا ہے۔سات شعری مجموعوں کے خالق حفیظ شاہداُردو غزل گوئی میںتعارف کا محتاج نہیں ہیں ۔ان کی شاعری جدید انقلابی ،سماجی اور معاشرتی روّیوںکے تجزیوں سے عبارت ہے ۔ایک منفرد لب ولہجہ اُن کی شاعری میں نمایاں ہے۔مذکورہ شمارہ میں شاعر کی نا صرف فنی و فکری محاسن بلکہ اُن کی شخصیت پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔
’’حفیظ شاہد نمبر ‘‘ میں کل 7 عنوان ہیں۔پہلا حمدیہ و نعتیہ کلام جس میں شاعر حفیظ شاہد کی حمد،نعت، مناجات اور دُعا شامل ہے۔اسی حصہ میں مدیر یوسف وحید نے ’’اُردو غزل کا توانا شاعر حفیظ شاہد ‘‘کے عنوان سے خصوصی شمارہ لکھنے کا مقصد پیش کیا ہے۔ اگلا عنوان شخصیت ہے جس میں حفیظ شاہد کی شخصیت پر15 مضامین مشامل ہیں۔حفیظ شاہد شخص و عکس،حفیظ شاہدکچھ یادیں،میں او ر استاذی،سادہ مزاج دوست حفیظ شاہد،اُردو غزل کا معتبر حوالہ حفیظ شاہد،استاد الشعراء حفیظ شاہد،حق وصداقت کا پیامبر حفیظ شاہد وغیرہ ۔ان مضامین سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ ہمہ جہت شخصیت کے مالک ہیں۔ ان کی شخصیت کے کئی رنگ تھے۔یہ سبھی مضامین چند ادیبوں کے ذریعے مختلف اوقات میں لکھے گئے ہیں۔ان مضامین میں حفیظ شاہد کی شخصیت کے کئی پہلو اُبھر کر سامنے آتے ہیں ۔

شعوروادراک کا خاص شمارہ ’’حفیظ شاہد نمبر ‘‘ …بیش قیمتی تحفہ


حفیظ شاہد شاعرہونے کے ساتھ ساتھ اچھے انسان ،سادہ مزاج دوست،محترم استاد،عمدہ تخلیق کاربھی ہیں۔ان کی شخصیت کے علاوہ حفیظ شاہد کا ادبی سفر کے عنوان سے مدیر کا مضمون شامل ہے ۔اس مضمون میں حفیظ شاہد کے اُردوزبان و ادب کے حوالے سے کی گئی خدمات پرجامع مضمون پیش کیا گیا ہے۔
تازہ شمارہ ’’حفیظ شاہد نمبر ‘‘ کا اگلا عنوان’’ فنی وفکری جہات‘‘ ہے جس میںشاعری سے متعلق کل 11 مضامین شامل ہیں۔ان مضامین میںمجموعی طور پر حفیظ شاہد کی شاعری کے فکری و فنی محاسن بیان کیے گئے ہیں ۔سعدیہ وحید کا مضمون ’’حفیظ شاہد کا فکری و فنی سفر‘‘،ڈاکٹر ارشد ملتانی کا’’حفیظ شاہداور ’سفر روشنی کا‘‘ڈاکٹر ندیم احمد شمیم کا ’’شاندار روایات کا امین حفیظ شاہد‘‘،نذیر احمدبزمی کا ’’حفیظ شاہد اور فنِ تاریخ گوئی‘‘،معظمہ شمس تبریز کا ’’محسن ادب و سفیرمحبت حفیظ شاہد‘‘ وغیرہ مضامین پر غورکرنے سے حفیظ شاہد کے کلام کی سبھی رُموز عیاں ہوجاتے ہیں۔
شمارے کا اگلا عنوان ’’خصوصی مطالعہ‘‘ہے۔ جس میں کل سات مضامین شامل ہیں ۔ان مضامین میں بھی حفیظ شاہد کے کلام پر مختلف اُدباء نے تنقیدی تجزیہ پیش کیا ہے۔ان میں سید عامر سہیل ،پروفیسر ڈاکٹر نواز کاوش،حیدر قریشی،مظہر عباس،محمد صادق جاوید،زاہد ہ نور،سعدیہ وحید نے اپنی آرا پیش کی ہیں۔کتاب کے اگلے حصے میں بطور خراج عقیدت حسنین ارشد ، اظہر عروج اور شہباز نیئرنے’’ انسان دوست اور شخصیت‘‘،استاد محترم حفیظ شاہدکے نام،’’حفیظ شاہد کی یاد میں‘ ‘ کے عنوان سے دو مضامین شامل ہیں۔کتاب کے اگلا حصہ’’مدیر کے نام ‘‘کے عنوان سے ہے ۔جس میں تبصرے ،تجزیے،تاثرات شامل ہیں۔کتاب کے آخری حصے میں حفیظ شاہد کا غیر مطبوعہ کلام ’’حاصلِ غزل ‘‘ کے عنوان سے شامل ہے۔جس میں اُردو کی 33 غزلیات،2 گیت اور دو ملی نغمے شامل ہیں۔اس کے علاوہ حفیظ شاہد کا پنجابی کلام بھی پیش کیا گیا ہے۔آخر میں حفیظ شاہد کے شعری مجموعوں سے منتخب کلام پیش کیا گیا ہے ۔
بلا شبہ مدیر ’’ شعوروادراک ‘‘ محمد یوسف وحید نے خان پور کی معروف علمی و ادبی شخصیت حفیظ شاہد پرشعور و ادراک کا جامع شمارہ قارئین کی نظر کیا ہے ۔جو محققین اور باذوق احباب کے لیے بیش قیمتی ادبی تحفہ ہے۔ در حقیقت محمد یوسف وحید نے حفیظ شاہد کا غیر مطبوعہ کلام یکجا کر کے اہم کام سر انجام دیا ہے۔ جو یقینا قابلِ تعریف ہے۔اُمید ہے کہ محمد یوسف وحید کی یہ کو شش داد و تحسین پاتی رہے گی ۔شعور ادراک کا خاص شمارہ ’’حفیظ شاہد نمبر‘‘ ترتیب دینے پر بے حد مبارک با د۔
٭٭٭

humera

ڈاکٹر حمیرا حیات

دہلی یونیورسٹی ، دہلی

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

9فروری ...تاریخ کے آئینے میں

بدھ فروری 9 , 2022
9فروری ...تاریخ کے آئینے میں
9فروری …تاریخ کے آئینے میں

مزید دلچسپ تحریریں