اولیاء کی وہ جماعت کہلاتی ہے جو رجب کے مہینے میں اپنی جگہ مقیم رہتی ہے باقی پورے سال عالم میں گشت کرتی رہتی ہے۔رجب کے پہلے دن ان پر اس قدر بوجھ ہوتا ہے کہ اپنے کسی عضو کو حرکت تک نہیں دے سکتے دوسرے دن یہ بوجھ کم ہو جاتا ہے اور تیسرے دن بالکل غائب ہو جاتا ہے۔ ان کو پورے سال کشف رہتا ہے۔ان کی تعداد چالیس ہوتی ہے۔
ماخذ: مقدمہ مثنوی مولانائے روم از مولانا قاضی سجاد حسین فتح پوری
فطرت مری مانند نسیم سحری ہے
رفتار ہے میری کبھی آہستہ کبھی تیز
پہناتا ہوں اطلس کی قبا لالہ و گل کو
کرتا ہوں سر خار کو سوزن کی طرح تیز
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔