اٹک کے تاریخی فوارہ چوک میں تحریک آزادی صحافت کا آغاز
اٹک (بیورورپورٹ)صدر پی ایف یو جے افضل بٹ کی کال پر ملک گیر احتجاج کے سلسلہ میں میڈیا کے کالے قانون پیکا کو مسترد کرتےہوئے اٹک کے تاریخی فوارہ چوک اٹک میں تحریک آزادی صحافت کے آغاز پر اٹک پر یس کلب رجسٹرڈ ، پاکستان جرنلسٹ ایسوسی ایشن اٹک ، الیکٹرونک میڈیا ایسوسی ایشن اٹک اورریجنل یونین آف جرنلسٹس پاکستان اٹک کے زیر اہتمام احتجاج کیا جس کی قیادت چرنومین اٹک پر یس کلب رجسٹرڈ ندیم رضا خان ،بانی چرشنمین الیکٹرونک میڈیا ایسوسی ایشن اٹک لالہ محمد صدیق ، ضلعی صدر پاکستان جرنلسٹ ایسوسی ایشن اٹک طارق محمود ، ضلعی صدرریجنل یونین آف جرنلسٹس پاکستان اٹک شہزاد انجم بٹ نے کی،احتجاج سے ندیم رضا خان ، شہزاد انجم بٹ ،جنرل سیکرٹر ی الیکٹرونک میڈیا ایسوسی ایشن اٹک لیاقت عمر اور سینئر صحافی جاوید کشمیری نے خطاب کیا ، احتجاج میں سینئر صحافیوں فہیم نعمت خٹک،ملک کامران اختر،ملک نوید ممتاز ،جاوید خان ، مہتاب منیر خان ، محمدسعید صدیقی ،راشد اویس ،حر عباس اور دیگر نے شرکت کی ،صحافیوں نے اپنے مطالبات کے حق اور پیکا قانون ،حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی ،
صحافیوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون سے بانی چراشمین پی پی پی ذوالفقار علی بھٹو شہید کی روح بھی تڑپ اٹھی ہوگی اور قائد مسلم لیگ(ن) محمد نواز شریف کی خاموشی معنی خیز ہے ،تحریک کے آخری مرحلے میں پارلیمنٹ ہاوس کے باہر صدر پی ایف یو جے افضل بٹ کی قیادت میں اٹک کے صحافی دھرنا دیں گے، ہم پیکا کے کالے قانون کو یکسر مسترد کرتے ہیں حکومت سمجھتی ہے کہ دھونس دھاندلی کے ذریعے میڈیا کو بلڈوز کر لے گی لیکن یہ ان کی بھول ہے، تحریک آزادی صحافت کے اگلے مرحلے میں اٹک کی وکلاء برادری، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کمیشن اور دیگر شعبہ زندگی کوتحریک میں شمولیت کی دعوت دیں گےجس کے بعد ٹریڈ یوننیز کو بھی تحریک میں شامل کیا جائے گا ،اگر پھر بھی ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو اٹک میں تمام جماعتوںکی آل پارٹیز کانفرنس بلائیں گےاورآخری کال پارلیمنٹ ہاوس کے باہر دھرنے کی ہو گی،صحافیوں نے میڈیا پر پابندیوں کے کالے قانون کو تاریخ کابد ترین قانون قرار دیا،احتجاج کا دائرہ کار حضرو، فتح جنگ، پنڈی گھیب ، حسن ابدال ،کامرہ کینٹ ، کھوڑ، جنڈ تک پھیل گیا۔
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
کیا آپ بھی لکھاری ہیں؟اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں، ہم نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ |