( ملکہ برطانیہ کی تاجپوشی کے 70 برس مکمل ہونے پر پلاٹینم جوبلی تقریبات کے حوالے سے )
تحقیق و تحریر :
سیّدزادہ سخاوت بخاری
برطانیہ کے ساتھ ہمارے تعلقات کی تاریخ بہت پرانی ہے ۔ ہمارے آباء و اجداد کم و بیش پونے دو سو سال ان کے غلام رہے ۔ برصغیر یا ہندوستان ، جہاں برٹش راج نے انتہائی تلخ یادیں چھوڑیں وہیں یہ قوم کچھ ایسے کام بھی کرگئی کہ جنہیں فراموش نہیں کیا جا سکتا ۔ اگر یقین نہ آئے تو غور کرکے دیکھ لیجئے ، ہمارا عدالتی ، تعزیراتی ، تعلیمی اور پارلیمانی نظام ہی نہیں ، بلکہ پنجاب میں نہروں کا جال اور ملک بھر کا ریلویز نیٹ ورک وغیرہ اسی برٹش راج کے دوران قائم ہوا ۔
برطانیہ والے اپنی کئی خامیوں کے باوجود ایک روائت پسند قوم ہیں اور اسی خوبی کی بناء پر انہوں نے اپنے ہاں شاہی خاندان کو برقرار رکھا ہوا ہے ۔ میرے خیال سے یہ محض روائت ہی نہیں بلکہ وہ اپنی تاریخ سے آگاہ ہیں اور انہیں احساس ہے کہ اسی شاہی خاندان کی بدولت انہوں نے پوری دنیاء پر حکومت کی اور سپر پاور کہلائے ۔ یہ شاید دنیاء کی واحد وسیع ترین سلطنت تھی جہاں کبھی سورج غروب نہیں ہوا ، ادھر ڈوبا ادھر نکلا ۔ لیکن ، وقت بڑا ظالم ہے وہ اپنے ساتھ کئی سلطنتیں اور بادشاہتیں بہا کر لے گیا ۔
یہاں تک تو بات درست ہے کہ برطانیہ اب سپر پاور نہیں لیکن اس بات سے بھی انکار ممکن نہیں کہ برطانوی شاہی خاندان کے تاج میں نصب کوہ نور ھیرا آج بھی اپنی پوری آب و تاب سے چمک رہا ہے اور اس تاج کو سر پر سجانے والی ملکہ الزبتھ دوم اپنی تخت نشینی کے 70 برس مکمل کرچکی ہے ۔
ملکہ الزبتھ دوم ، شہنشاہ برطانیہ و ہندوستان جورج پنجم کی پوتی ہیں ۔ جورج پنجم کی وفات کے بعد ان کا بڑا بیٹا ایڈورڈ ہشتم تخت نشینی کا حقدار ٹھہرا لیکن حکومت اور بادشاہت پر عشق غالب آگیا ۔ قصہ کچھ یوں ہے کہ ، موصوف دو بار کی طلاق یافتہ ایک امریکی حسینہ مادام والس سمپسن کو دل دے بیٹھے اور اس سے نکاح کرنا چاھا لیکن چرچ آف انگلینڈ نے صاف منع کردیا ۔ ان کے مطابق جس مطلقہ کا پہلا خاوند زندہ ہو اس سے نکاح نہیں ہوسکتا ۔ چرچ کے اس اعتراض نے مستقبل کے بادشاہ کو دو راہے پر لا کھڑا کیا ۔ تاج و تخت یا محبوبہ ، مرضی آپ کی ۔ایڈورڈ ہشتم نے تاج اتار کر تخت پر رکھا اور اپنی محبوبہ کی باہوں میں باہیں ڈال کر پیرس نکل گیا ۔
اس موقع پر مغل سلطنت کے بانی ظہیرالدین بابر کا ایک فارسی مصرعہ یاد آگیا ، وہ کہتے ہیں ،
بابر بہ عیش کوش کہ عالم دوبارہ نیست
( بابر : زندگی عیش و عشرت سے گزارو یہ کونسی دوبارہ ملنے والی ہے )
ایڈورڈ ہشتم کے محبت کی خاطر تاج و تخت کو ٹھکرا کر فرانس چلے جانے کے بعد اس کا بھائی اور جورج پنجم کا دوسرا بیٹا جورج ششم تخت نشین ہوا ۔ اسی بادشاہ جورج ششم کے ہاں اس کی بیوی ملکہ الزبتھ اول کے بطن سے 21 اپریل 1926 کو ایک بچی پیدا ہوئی جس کا نام ” الزبتھ الیگزنڈرا میری ” رکھا گیا ۔ 1947 میں شھزادی الزبتھ کی شادی یونان کے شھزادے فلپ سے کردی گئی ۔ 1952 میں یہ جوڑا چھٹیاں گزارنے افریقی ملک کینیا گیا ہوا تھا کہ شاہ برطانیہ جورج ششم انتقال کرگئے ۔ دونوں میاں بیوی فورا برطانیہ واپس آئے ۔ بادشاہ کی صرف 2 بیٹیاں تھیں لھذا سوگ ختم ہونے کے بعد 2 جون 1953 کے دن بڑی بیٹی الزبتھ دوم کو تخت پر بٹھا دیا گیا ۔ تب سے ابتک وہ ملکہء برطانیہ ہیں ۔
یہاں اس اہم بات کی طرف اشارہ کرتا چلوں کہ اس سے قبل ونڈسر گوتھ خاندان میں ملکہ الزبتھ کی لکڑ دادی ملکہ وکٹوریہ طویل عرصے تک ملکہء برطانیہ رہنے کا اعزاز رکھتی تھیں مگر 2015 میں موجودہ ملکہ نے اپنی دادی کا ہزار سالہ ریکارڈ توڑ کر دنیاء بھر میں طویل ترین حکمرانی کا نیا ریکارڈ قائم کردیا ۔
ملکہ کی صرف ایک بہن تھی شہزادی مارگریٹ اور خود ملکہ کے شہزادہ فلپ سے 4 بچے ہیں ۔ آپ کی معلومات اور دلچسپی کے لئے بتاتا چلوں کہ ملکہ نے کبھی ڈرائیونگ لائیسینس بنوایا اور نہ ہی پاسپورٹ ، کیونکہ وہ ملکہ ہیں انہیں دنیاء بھر میں کہیں بھی ویزے کی ضرورت نہیں ۔
ملکہ نہ صرف برطانیہ بلکہ ہندوستان ، جنوبی افریقہ اور کئی دیگر ممالک کی حکمران رہنے کے بعد اس وقت برطانیہ، آسٹریلیا ، کینیڈا ، نیوزیلینڈ اور دولت مشترکہ کے 45 ممالک کی سربراہ ہیں ۔
ملکہ الزبتھ دوم نے جب تاج پہنا ، اس وقت معروف سیاست دان ونسٹن چرچل برطانیہ کے وزیر اعظم ، ماوزے تنگ چین کے بانی انقلابی راھنماء ، سوویٹ یونین میں مرد آہن جوزف اسٹالن اور ہیری ٹرومین امریکی صدر تھے ۔
ملکہ کی 70 سالہ پلاٹینم جوبلی چار روزہ تقریبات آئندہ جمعرات سے ایتوار تک منعقد ہونگی مگر انہیں اس بات کا قلق رہے گا کہ اس تاریخی موقع پر ان کا بیٹا اینڈریو اور پوتا ہیری ان کے ساتھ نہیں ہونگے ۔ اینڈریو ایک غیر اخلاقی جرم ، اور پوتا ہیری اپنی امریکی بیگم میگھان مرکل کی ملکہ سے ناچاقی کی بناء پر ان تقریبات میں شریک نہیں ہونگے ۔ تاہم ملکہ ملکہ ہے اس لئے ان کی تاجپوشی کی 70 سالہ پلاٹینم جوبلی تقریبات دھوم دھام سے جاری رہینگی ۔
سیّدزادہ سخاوت بخاری
سرپرست اعلی آئی اٹک ای میگزین
شاعر،ادیب،مقرر شعلہ بیاں،سماجی کارکن اور دوستوں کا دوست
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔