پروفیسر ڈاکٹر شعیب صدیقی کی غزل گوئی
تحریر : مقبول ذکی مقبول ، بھکر
پروفیسر ڈاکٹر شعیب صدیقی کا تعلق تحصیل دریا خان ( بھکر ) کے گاؤں پنجگرائیں سے ہے ۔ باقی صنفِ سخن کی نسبت اور غزل گوئی کی طرف زیادہ دھیان دے رہے ہیں ۔ ان کی غزل کا ایک شعر ان کی پہچان بن گیا ہے ۔ Tv چینل 92 نیوز اور بھی مختلف TV۔چینلز کے پروگراموں میں پڑھا جاتا ہے ۔ ملک گیر شہرت اور پذیرائی حاصل کرنے والے شعر کے بارے میں اقبال حسین کہتے ہیں ۔
دنیا کی ہر زبان کے ادب میں کچھ لائنیں مصرعے یا کچھ اشعار ایسے ہوتے ہیں جو تخلیق کار کے ساتھ ساتھ اُس ملک کے ادب و شعر کی شناخت اور اُس ملک کے باشندوں کے اجمتاعی لاشعور کا حصہ قرار پاتے ہیں ۔ اردو میں بھی ایسے کچھ مصرعے یا اشعار موجود ہیں جو درج بالا خوبیوں کے حامل اور اِس زبان کا افتخار ہیں ۔ شعیب صدیقی کا یہ شعر بھی انھی میں سے ایک ہے ۔
تم میری تصویر بنا کر لائی ہو
یعنی میں دیوار سے لگنے والا ہوں
فون پر لی گئی رائے
آخر میں چند اشعار کا اور لطف اٹھائیں ۔
***
وہ سردار نہیں بن سکتا تھا اپنے بل بوتے پر
ورثے میں دستار ملی جس نے اس کو سردار کیا
***
یہاں پر خاندانی سلسلے ہیں
دوبٹا دے دیا پگڑی بچالی
***
پیڑ ہوں گے ہرے بھرے پھر سے
تو حوالے تو کر ، پرندوں کے
***
میں تجھے بھولنے کی کوشش میں
سانس لینا بھی بھول جاتا ہوں
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
کیا آپ بھی لکھاری ہیں؟اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں، ہم نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ |