پاک عمان بزنس کانفرنس 2024
تحریر: زاہد شکور چوہدری
شائع کردہ: شاندار بخاری
تاریخ : 19-10-2024
“پاک عمان بزنس کانفرنس 2024″ پر لکھتے ہوئے، یہ ضروری ہے کہ ہم اس اہم واقعے کی اہمیت اور اس کے پیچھے کی کہانی کو واضح کریں۔ اس موضوع پر قلم اٹھاتے ہوئے ہمیں سفیر علی عمران چوہدری کی ان تھک محنت اور پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ان کی مضبوط وابستگی کا ذکر کرنا چاہئے۔
عمان میں پاکستانی سفیر کی حیثیت سے علی عمران چوہدری نے اپنی مدت میں کئی اہم کارنامے سرانجام دیے۔ ان کی قیادت میں پاکستانی کمیونٹی کو ایک نئی توانائی ملی۔ سفیر صاحب کی سب سے قابل ذکر کاوش ان کا یہ اقدام تھا کہ انہوں نے ایمبیسی کے تمام افسران و عملے کے رابطہ نمبر کمیونٹی کے لئے اوپن کر دیے۔ یہ اقدام لوگوں کے دلوں میں ان کے لئے ایک خاص جگہ بنانے میں کامیاب رہا۔
ان کی سرپرستی میں پاکستانی اسکول کے مالی مسائل کو حل کرنا اور پاکستان سوشل کلب کی تعمیر نو ان کی کامیابیوں کی ایک جھلک ہے۔ دیگر قابل تعریف کارناموں میں عمانی حکومت سے معبیلہ میں 8 ایکڑ زمین کا حصول تھا جو پاکستانی بچوں کے اسکول کی تعمیر کے لئے وقف کی گئی۔
ان تمام کامیابیوں کے بعد بزنس کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ ناصرف پاکستان و عمان کے تجارتی تعلقات کو فروغ دے گا بلکہ دونوں ممالک کے تاجروں کے لئے نئے مواقع پیدا کرے گا۔ سفیر صاحب اور ان کی ٹیم کی محنت اور کمیونٹی کی بے لوث محبت کا نتیجہ تھا کہ یہ کانفرنس منعقد ہو سکی۔ تقریباً پندرہ کاروباروں کے نمائندگان، جن میں ٹیکسٹائل اور کھیلوں کی صنعت شامل ہیں، اس میں شرکت کر رہے ہیں۔جس میں مختلف شعبوں جیسے کہ سرجیکل، فارماسیوٹیکل، فوڈ انڈسٹری، آئی ٹی، کنسٹرکشن، زرعی مصنوعات، سولر انرجی، کیمیکل انڈسٹری، لیدر، ماربل، افرادی قوت، بیوٹی سیلون اور آرٹس کے 170 کے قریب کاروباری افراد نے شرکت کی۔
سفیرِ پاکستان علی عمران چوہدری کی قیادت میں اس پروگرام کا اہتمام کیا گیا، جہاں پاکستانی کاروباری حضرات کو ویزا، ہوٹل، رہائش، کھانے اور دوسری ضروریات میں بھرپور معاونت فراہم کی گئی۔ اس کامیاب کانفرنس کی میڈیا کوریج کے لیے معتبر صحافیوں جناب عطا الحق قاسمی، نصراللہ ملک، علی حیدر، روھما عرفان ملک، گوہر رشید بٹ، اور روہیل اصغر کے ساتھ مل کر بھرپور شرکت کی گئی۔
کانفرنس کے آخر میں، پاکستانی گلوکارہ نمرہ مہرہ کی شاندار پرفارمنس نے محفل کو چار چاند لگا دیے۔ تقریباً ایک ہزار سے زائد کاروباری شخصیات اور مختلف ایمبیسیوں کے آفیسران نے اس بڑے پروگرام میں شرکت کی۔ عمان چیمبر آف کامرس اور عمانی حکومت کی جانب سے بھی سفیرِ پاکستان کو بھرپور تعاون حاصل رہا۔
اس کانفرنس کا نتیجہ بیس ملین امریکی ڈالرز کے معاہدات کی صورت میں سامنے آیا، جس سے کئی نئی کمپنیاں قیام پذیر ہوئیں۔
آخر میں، ان تمام ہیروز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، جنہوں نے اس کانفرنس کو کامیابی سے ممکن بنایا، چند نام جو پیش کیے جا رہے ہیں: سفیر پاکستان علی عمران چوہدری اور ان کی زوجہ نورین صاحبہ، پاکستان ایمبیسی کا تمام عملہ، (جن میں سرفہرست عشرت حسین صاحب، سلمان بن طارق صاحب اور کیپٹن حامد صاحب کے ساتھ ساتھ بلال صاحب اور عتیق الرحمان صاحب اور دوسرا تمام سفارتی عملہ شامل ہیں )سید فیاض شاہ، میاں ریاض، چوہدری اسلم، سید حارث (چیرمین سوشل کلب)، عمران ملک، چوہدری زاہد شکور (چیرمین عمان ٹیپ بال کلب)، قمر ریاض، عامر مظہر، محسن شیخ، عامر حمزہ، بلال یوسف، احمد گھمن، سید ذیب جعفری، سید شاندار بخاری، عمران صدیقی، احمد رضا قادری، عثمان، سجاد، جان ویلیم، چوہدری یوسف یعفور، چوہدری کاشف اور دیگر بے شمار نام جو اس کامیابی کا لازمی حصہ ہیں۔
یہ کانفرنس پاکستانی بزنس کمیونٹی کے لیے ایک نئی روشن راہ کے افتتاح کے مترادف ہے، جو مستقبل میں مزید تعاون اور شراکت داریوں کا باعث بنے گی۔ ہم ان تمام ہیروز کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس خواب کو حقیقت بنایا۔
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔