فقیرمیاں امداد حسین ولد حکیم میاں الٰہی بخش سرائی آپ ۱۹ ستمبر ۱۹۷۸ء بروز منگل بمطابق ۱۲ شوال ۱۳۹۸ ھجری لیہ میں پیدا ہوئے ۔
مدینہ منورہ میں چھ سات ڈاکٹر صاحبان اکٹھے تھے نماز کا مذاکرہ / سننا سنانا شروع کیا ۔ باری باری ہر ایک نے نماز سنائی
ڈاکٹر زبیر فاروق دبئی سے کراچی یونیورسٹی کے میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس ڈاکٹر بننے گئے تو انہیں معلوم نہیں تھا کہ وہ اردو زبان و ادب
اس کاوش پر فرہاد احمد فگار یقیناً دادو تحسین کے مستحق ہیں کہ صدیقی صاحب جیسی قد آور ادبی شخصیت کے حوالے سے مواد کی نہ صرف جمع آوری کرنا
کھڑک میں پہلی بار ایک نوجوان کو کشمیری فرن پہنے دیکھا۔ یہ ڈھیلا ڈھالا کرتا اس کو عام لباس کے اوپر پہنتے ہیں
شاید اشرافیہ یہ بات سمجھ نہیں پا رہی ہے کہ جب کمزور کا ہاتھ پڑتا ہے تو وہ طاقتور سے پچھلے سارے بقایا جات وصول کر لیتا ہے۔
عاصم بخاری کی شاعری کا اگر تحقیقی و تنقیدی جائزہ لیا جائے تو ان کے ہاں نِت نئے شعری تجربے ملتے ہیں۔
ہمارے والد صاحب قاضی عبدالقدوس1928 میں گنڈاکس ضلع اٹک میں پیدا ہوئے .اس وقت پرائمری سکول چار کلاسوں تک تھا
صوفیہ نامی مصنوعی انسان اطلاعات اور معلومات پر مشتمل ایک پروگرامڈ ٹیکنالوجی ہے جسے ابھی طویل سفر طے کرنا ہے۔
اتفاقی واقعات پر یقین کرنا مشکل ہوتا ہے مگر وہ اتنے یقینی ہوتے ہیں کہ ان پر یقین نہ کرنا اس سے بھی زیادہ مشکل ہوتا ہے (جان گرین)۔