میری عادت ہے کہ میں کسی کو نظر انداز نہیں کرتا۔ میرا واسطہ سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے رابطہ کرنے والے قسم قسم کے لوگوں سے پڑتا ہے۔
کوئی مسلمان اس وقت تک مسلمان نہیں ہو سکتا جب تک وہ خدا، آخرت اور رسول ﷺ پر ایمان نہیں لاتا ہے۔
بزرگ مفلس نے نظریں جھکائے ہوئے کہا “ ٹھیک ہے بیگم صاحبہ آپ پچیس روپے کے لے لیں صبح سے کچھ بھی بکا
مسلم لیگ ن اگر مشکل وقت میں سردار منصور حیات ٹمن کی سیاسی قربانی کو یاد رکھ سکے تو ائیندہ آمدہ الیکشن میں ضلعی سطح کے سیاسی
خدا کے بارے دنیا میں مختلف تصورات اور عقائد پائے جاتے ہیں۔ ایک یہودی مصنف یوول نوعا حراری کہتا ہے کہ
سر زمینِ تونسہ اولیائے کرام اور اوبائے عظام سے مالا مال ہے ۔ جس نے دنیائے ادب کے جلیل القدر سپوتوں کو جنم دیا
بلاشبہ آرمی چیف کے حوصلہ افزاء اور دلیرانہ اقدام سے ملک کی غریب عوام کے دکھوں کا کچھ مداوا ہوا ہے
جو چیز ڈاکٹر صاحب سے ملنے کے لئے مجھے کھینچ کر لے گئی تھی وہ اردو شعر و ادب سے ان کی بے لوث محبت تھی۔
میں نے شاعری سے ہٹ کر ڈاکٹر صاحب کی توجہ “مسلم زوال” کی طرف دلائی اور علم و تحقیق اور سائنس کی اہمیت واضح کرتے ہوئے کہا
محترم مقبول ذکی مقبول پاکستان کے ایک خوبصورت ضلع بھکر کی تحصیل منکیرہ کے ایک معتبر شاعر و ادیب ہیں