یہ مرگھام نامی جگہ تھی اور ہم سنگل روڈ پر سفر کر رہے تھے، ادھر ادھر اندھیرا تھا، کہیں کہیں روڈ کے دونوں جانب بڑے بڑے بنگلے نظر آتے تھے
اس وقت اگر دنیا میں کوئی خبر ہے تو وہ ایک ہی ہے مظلوم فلسطینیوں اور درندے اسرائیلیوں کے درمیان ہونے والی جنگ
” اعتراف ِ فن “ایک بڑے آدمی کے فن کا اعتراف ، ایک دوسرے بڑے آدمی کے قلم سے ، یقیناً یہ انفرادیت کا باعث ہے
ان دنوں میں سارا کفر فلسطینی بچے مارنے پر راضی ہے اسرائیل نے فلسطین پر اتنا بارود گرایا ہے کہ جہاں فلسطینی مارے گۓ ہیں وہاں غزہ کا ذرہ ذرہ زخمی ہے
معروف اسکالر پروفیسر آفتاب شاہ کا تعلق سمبڑیال سیالکوٹ سے ہے، آپ نے ایم اے اردو، ہسٹری، ایم ایڈ اور ایم فل کی ڈگریاں حاصل کر رکھی ہیں
آذاد جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والی نوجوان طبقے کی نمائندہ اُردو ادب میں نووارد ادیبہ،مُصنّفہ و افسانہ نگار محترمہ کرن عباس کرن صاحبہ
اسرائیل اتنا ظالم ہے کہ اس نے فلسطین کے طبی عملے کے اب تک 192 افراد ہلاک کر دیے ہیں علاج کے لیے دواوں کا فقدان ہے ایمبولینسیں تباہ کر دی ہیں
فاتحِ سندھ محمد بن قاسم کی فتوحات کے زمانے میں ایک مائی (خاتون) اللہ آباد کی نواحی بستی گوٹھ ماہی کے مقام پر قیام پزیر ہوئی۔
پاکستانی ادب میں جو بو قلمونی ہے وہ پاکستان کی سر زمین پر فطرت کے پھیلائے وہ رنگ ہیں جو اِسے تازگی اور رومانس بخشتے ہیں