اشتیاق احمد نوشاہی کی تخلیقی کاوش “گوجر خان میں فیضان نوشاہیہ،” تصوفاتی ادب میں ایک قابل ذکر اور فکر انگیز تحقیقی کتاب کے طور
مردہ انسانوں کے جسم کا تصور دماغ میں خوف پیدا کرتا ہے مگر کیٹاکومبز زیر زمین ایسے عجائب گھر نما قبرستان ہیں جن کو دیکھ کر سیاح محظوظ ہوتے ہیں۔
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ حضرت رحمت اللہ شاہ بخاریؒ المعروف چھانگلا ولی موجِ دریا عالم وجد میں جا رہے تھے
کھوار زبان چترال، مٹلتان کالام اور گلگت بلتستان کی وادی غذر کے علاقوں میں تقریباً 1,000,000 لوگ بولتے ہیں یہ زبان پاکستان کی 31سے زائد
فہد شیخ ایڈوکیٹ کے دعوت ولیمہ میں تحصیل بھر سے سیاسی،سماجی،صحافتی اور مذہبی شخصیات نے شرکت کی جن میں سینئر سیاست دان
فکری عفت انسان کو اوج خیال سے ہمکنار کرتی ہے کوٸی بھی انسان جمالیات سے خالی نہیں ہوتا اسے انسان کے سارے رنگ اچھے لگتے ہیں
انسان جدوں مکمل ہویا تاں اوہدے دوگن رکھے گئے۔ ہک چنگیائی داتے دوجھا بریائی دا۔ اتے نال ای اس نوں اختیار دے کے آزاد کر چھوڑیا
اگر میاں نواز شریف صاحب اپنی سیاسی بصیرت (Statesmanship) کو بدلنا نہیں چاہتے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ اقتدار ان کی جھولی میں ڈالا جائے
ڈیجیٹل بک عوامی مقبولیت کی طرف بڑھ رہی ہے لیکن ابھی اس ٹیکنالوجی بیسڈ کتاب کو ڈیجیٹل ڈسپلے اور ریڈرز کی کمی کا سامنا ہے
صدام فدا جو سرکار ﷺ کے متعلق سوچتے ہیں اس کا شعر میں اظہار کر دیتے ہیں ان کا انداز فقیرانہ ہے دل کے سخی ہیں محبت سراپا ہیں