ریاض انور بلڈانوی کی نعت خمسہ اردو نعتیہ شاعری کی پائیدار وراثت کے گہرے ثبوت کے طور پر ہمارے سامنے ہے
ثریا حیا کی اردو غزل زندگی کے سفر اور ہمیشہ گھیرے ہوئے دکھوں کی ایک مختصر جھلک کی عکاسی کرتی ہے۔ شاعرہ انسانی تجربات کی عارضی
عنبر شمیم اردو دنیا کی ایک کثیر الجہتی شخصیت ہیں۔ اپنی خوبصورت شاعری کے ذریعے وہ انسانی جذبات، معاشرتی حرکیات اور
لقمان حکیم سے ایک مقولہ منسوب ہے کہ: “بیماری جسم میں پیدا ہونے سے پہلے مریض کی روح میں جنم لیتی ہے۔”
یہ مصرع محمد داود تابش کی نٸی کتاب ” درِ بتول ” سے لیا ہے جو حال ہی میں جلوہ افروز ہوٸی ہے اور یہ داود تابش کی غالباً چوتھی تخلیق ہے
محمد عثمان چشتی پھلروان کی تحقیقی کتاب “ڈاکٹر محمد افتخار شفیع کی ادبی جہات” ایک بہترین علمی اور تحقیقی کاوش ہے
ہمارے ہاں پالیسی سازی کا کوئی باقاعدہ شعبہ نہیں ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں اعلی پائے کے سرکاری یا پرائیویٹ تھنک ٹینکس بھی نہیں ہیں
اردو میں نعت ان اشعار کے لیے مخصوص ھے جو صرف اور صرف کریمِ کائنات نبی اکرم ﷺ کیلیے کہے گئے ھوں
14 جنوری 1943’…سیکنڈ ائیر کا نتیجہ دیکھا ۔تین لڑکے detain کر لئے ۔آج ڈاکخانے میں چالیس روپے سے حساب کھلوایا ہے
رئیس صدیقی کا تعلق لکھنؤ سے ہے، ہندوستان کے ادبی اور ثقافتی منظر نامے کی ایک ممتاز شخصیت ہیں۔