جب کارواں سراۓ کا ذکر کیا جائے تو اٹک میں واقعہ بیگم کی سراۓ کا ذکر لازم ہے ۔یہ سراۓ کب تعمیر کی گئی اور کس نے تعمیر کی اس کے ٹھوس شواہد موجود نہیں

وہ اگر لوہے سے مس کیا جائے یا چھو جائے تو اسے سونے میں بدل دیتا تھا اس پتھر کو پارس کہا جاتا ہے اور عرف عام میں سنگ پارس بھی کہتے ہیں