اصلاحِ نفس کے لئے ایک شخص کسی بزرگ کی خدمت میں پیش ہُوا اور اُن کے مدرسے میں قیام پزیر ہو کر بزرگ کے تعلیم کردہ ورد و وظائف پابندی سے پڑھنے لگا۔

اسلام سے پہلے انسان کی کوئی وقعت و توقیر نہ تھی دروغ گوئی کے رسیا حق گوئی سے ناآشنا تھے بیٹیوں کو عزت کے نام پر پیدا ہوتے ہی زندہ درگور کر دیا جاتا تھا