علم و فن کا حسیں نگر زاہد
الفتوں کا ہو تم شجر زاہد
نام سیّد اکبر اور تخلص کمالؔ ہے۔ ۱۴؍فروری ۱۹۴۶ء کو آگرہ میں پیدا ہوئے۔ تقسیم ہند کے فوراً بعد ترک وطن کرکے والدین کے ہمراہ پاکستان آگئے
فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے مسقط کے معروف تاجر اور مسلم لیگ ن سلطنت عمان کے صدر محمد علی فضل ، لندن اور برطانیہ کے کئی دیگر شھروں کا دورہ
مجھے اچھا لگتا ہے کہ میں اردو زبان وادب کی وجہ سے عالمی برادری کا حصہ بن گیا ہوں
عجیب حسن اتفاق ہے کہ 1927ء سے 1947ء تک کے سارے وقت میں یہاں سارے ہیڈ ماسٹر صاحبان مسلمان ہی رہے۔
عام امراض میں استعمال ھونے والی ادویات عرصہ دراز سے مارکیٹ سے غائب ہیں میڈیسن کی اور بلیک میں انتہائی مہنگے داموں فروخت ہو رہی ہیں
دین رسولؐ مبین میں اتنا زیادہ مقام عرفان عطا کرنے والی نمازِ شب صرف گیارہ رکعت پر مشتمل ہے جس کا وقت نماز عشاء کے بعد سے صبح کی اذان سے پہلے تک ہے۔
یہ دوسری جنگ عظیم کا دور تھا۔ 1943 میں سول ڈیفنس کے عملے نے خندقیں کھودنا شروع کر دیں۔ ہوائی حملے سے بچنے کے لئے سائرن بجائے جاتے تھے۔
اگر کوئی صاحبِ حیثیت مسلمان یہ فریضہ ادا نہیں کرتا تو سرکار دو عالم ﷺ کے فرمان کے مطابق بروزِ قیامت اندھا محشور ہو گا۔
میں جو مشینی زندگی اور لوڈ شیڈنگ کے عزاب سے پہلے ہی تنگ فنگ بیٹھا تھا سوچا چلو پرانے دوستوں سے محفل بھی رہے گی اور ذرا ہم بھی ٹھنڈی ہوائوں کا مزہ لے لیں گے