نام کتنا دلربا ہے مصطفٰیؐ ختم الرسل
دھڑکنوں میں بس رہا ہے مصطفٰیؐ ختم الرسل
میرے غم سے آشنا ہے مصطفٰیؐ ختم الرسل
دل پہ اپنے لکھ لیا ہے مصطفٰیؐ ختم الرسل
ہر نبی فرما گیا ہے مصطفٰیؐ ختم الرسل
ابتدا ہے انتہا ہے مصطفٰیؐ ختم الرسل
کھول کر قرآن دیکھو سورة الاحزاب میں
خود خدا فرما رہا ہے مصطفٰیؐ ختم الرسل
لکھ رہا ہوں دم بدم مدحت رسول اللہ کی
میرا حرفِ مدعا ہے مصطفٰیؐ ختم الرسل
ظلم کے مدِمقابل کون تھا جو بول اٹھا
خون تھا جو بول اٹھا ہے مصطفٰیؐ ختم الرسل
عرش پر معراج کا بس ان کو حاصل ہے شرف
ہر زمانے کی صدا ہے مصطفٰیؐ ختم الرسل
بھیجتے ہوں جو درودِ پاک اُن کی ذات پر
اُن کا شجرہ جانتا ہے مصطفٰیؐ ختم الرسل
دیکھ لینا سرخرو ہو گا وہ روزِ حشر میں
جس کے سینے پہ لکھا ہے مصطفٰیؐ ختم الرسل
کیوں نہ ہوتیں آس اُس پر خوبیاں رب کی تمام
وہ حبیبِ کبریا ہے مصطفٰیؐ ختم الرسل
شاعر:۔ سعادت حسن آس آف اٹک
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔