میلاد کمیٹیاں:۔
غریبوال میں میلاد کمیٹی باقاعدہ نہیں ہے ہر عید میلاد کے موقع پر جلوس نکالا جاتا ہے جس میں شیعہ سنی مل کر جلوس نکالتے ہیں ۔میلاد کے موقع پر حافظ محمد یوسف، دوکاندار شیر بہادر اور مستری محمد یعقوب کا بیٹا علی رضا مل کر جلوس کے انتظامات کرتے ہیں پورے گاؤں میں دیگیں نذر نیاز پکتی ہے اور سارا دن لنگر تقسیم ہوتا ہے
سیاستدان:۔
گاؤں کے سیاست دان ملکی سطح پر مشہور ہوئے جن میں ملک مظفر خان،ملک سمین خان اور اب ملک عمران خان ہیں جو کہ گاؤں کی امیدوں کے محور ہیں اور سچے عوام دوست کی حیثیت سے پہچانے جاتے ہیں۔ ملک مظفر خان اور ملک سمین خان کے متعلق سید نصرت بخاری کی کتاب "شخصیات اٹک” سے راہنمائی لی جا سکتی ہے۔
لوگوں کا ذریعہءمعاش:۔
لوگوں کا ذریعہ معاش کھیتی باڑی اور تجارت ہے اکثر جوان فوج اور آئل کمپنیز میں ملازم ہیں لاری اڈے کے ساتھ پنڈی روڈ پر مارکیٹیں بننے سے لوگوں کا رجحان دوکانداری اور ذاتی کاروبار کی طرف بڑھا ہے۔ میجر ریٹائرڈ ملک طارق صاحب کا فش فارم اور باغ وغیرہ کا کام ہے سارا کام ملازم کرتے ہیں۔ اور خود نگرانی کرتے ہیں
فوج میں آفیسرز :۔
پاک فوج میں گاؤں کے آفیسرز کی تعداد بہت کم ہے ۔اب تک پاک فوج میں کرنل سرفراز ولد شیر جنگ،میجر ڈاکٹر طارق ولد ملک ارشاد علی خان اور لیفٹیننٹ محمد فیضان ولد نائیک کلرک محمد اسلم شامل ہیں۔
جے سی اوز اور سپاہی :۔
جے سی اوز میں خاص طور پر ملک ارشاد علی ، ملک اسلم اور ملک مظفر خان کے والد آنریری لفٹیننٹ ملک غلاب خان، صوبیدار میجر سیّد کرم حسین شاہ بخاری ، صوبیدار میجر محمد اعجاز، صوبیدار جاوید ،صوبیدار محمد خان اور آنریری نائب صوبیدار حبدار حسین شاہ نقوی شامل ہیں۔
جوانوں کی کافی تعداد ہے جس کا ذکر طوالت کا باعث بنے گا۔
فوج میں شہید ہونے والے افراد:۔
فوج میں شہید ہونے والے افراد میں صرف دو کا نام میرے علم میں ہے۔
ا۔ سپاہی سید قلندر شاہ ولد سید نور حسین شاہ پاک فوج کی ADC آرٹلری کور میں بھرتی ہوئے جن کا آرمی نمبر 1239726 تھا جو گاڑی کے ایک حادثے میں شہید ہوئے۔
2. سپاہی نوید احمد ولد میاں جیون پنجاب رجمنٹ میں بھرتی ہوئے اور ابتدائی ٹریننگ حاصل کرنے کے بعد 69 پنجاب رجمنٹ میں پوسٹ ہوئے
اور 12 مئی 2012 کو جنوبی وزیرستان اپریشن میں دہشت گردوں سے ماتھے پر گولی لگنے سے شہید ہوئے۔ اور پورے اعزاز کے ساتھ غریب وال کے قبرستان میں پاکستان آرمی کی نگرانی میں دفن ہوئے۔ جن کو ہر سال پاک فوج سلامی دیتی ہے۔اور سبز ہلالی پرچم شہید کی قبر پر لہرایا جاتا ہے۔
اردو اور پنجابی ادب میں شامل ستارے:۔
1. اردو ادب میں سب سے پہلا رائیٹر مرحوم علی احمد تبسم ولد حاجی غلام جیلانی تھا جو کہ حلقہ ارباب شاد کا جنرل سیکریٹری تھا جس نے بہت سارے رسالوں میں کہانیاں اور افسانے لکھے۔ رسالوں میں آداب عرض، سلام عرض،جواب عرض، سچی کہانیاں، سچی کہانی ،اخبار جہاں اور فیملی میگزین وغیرہ شامل ہیں۔
2. سید حبدار قائم
آج تک میری تین تصنیفات شائع ہو چکی ییں جن میں:۔
نماز شب
حضرت رحمت اللہ شاہ بخاری ؒ کی سیرت و کردار
اکھیاں وچ زمانے (پنجابی)
اس کے علاوہ نعت رسول مقبول ﷺ، سلام، نظمیں، منقبت، بچوں کی کہانیاں اور کتابوں پر تبصرے ملک کے کئی اخبارات کے ادبی صفحات کی زینت بن چکے ہیں۔ ریڈیو ایف ایم 90.4 پر بحثیت مہمان شاعر کلام سنا چکا ہوں۔ اور کربلا کے ٹی وی چینل پر لائیو سلام بحضور امام حسین علیہ السلام پیش کر چکا ہوں۔ اس کے علاوہ پنڈی گھیب ،اٹک،حسن ابدال اور فتح جنگ کے نعتیہ مشاعروں میں شرکت کا اعزاز بھی حاصل کر چکا ہوں۔
3.مولانا شعیب احمد
مولانا شعیب احمد نے ایک کتاب ” مسواک شریعت کی نظر میں” لکھی ہے جو کہ 68 صفحات پر مشتمل ہے۔
علماء دین:۔
سادات سے:۔ سادات گھرانے سے سیّد قلندر حسین شاہ ولد سیّد امیر حسین شاہ اب بھی نجف اشرف میں درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔
ان کے بعد سیّد تصور حسین شاہ ولد سیّد محمد شاہ اب لاہور میں درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔
غیر سادات سے علماء:۔ غیر سادات سے علماء میں حافظ جان محمد، حافظ غلام ربانی، قاری حافظ محمد آفتاب ، حافظ فضل حق، حافظ محمد صفتین، حافظ احمد جان، مولانا شعیب احمد شامل ہیں۔
حفاظ کرام:۔
غریبوال گاؤں کے حفاظ میں حافظ مہر محمد، حافظ نور محمد، حافظ سید احمد، حافظ محمد آفتاب، حافظ محمد فراز اختر، حافظ فضل حق، حافظ احسان الحق، حافظ غلام دستگیر، حافظ محمد صفتیں، حافظ احمد جان، حافظ محمد جان، حافظ محمد عرفان ولد مہر محمد، حافظ محمد عرفان ولد عبدالرحمان، حافظ کاشف محمود، حافظ محمد انوار اعوان، حافظ محمد عدنان اعوان، حافظ محمد عدنان ولد غلام قاسم، حافظ محمد ظہیر ولد باز خان، حافظ حبیب الرحمان ولد محمد یوسف، حافظ توصیف احمد شامل ہیں۔
جاری ….
سیّد حبدار قائم
اٹک
میرا تعلق پنڈیگھیب کے ایک نواحی گاوں غریبوال سے ہے میں نے اپنا ادبی سفر 1985 سے شروع کیا تھا جو عسکری فرائض کی وجہ سے 1989 میں رک گیا جو 2015 میں دوبارہ شروع کیا ہے جس میں نعت نظم سلام اور غزل لکھ رہا ہوں نثر میں میری دو اردو کتابیں جبکہ ایک پنجابی کتاب اشاعت آشنا ہو چکی ہے
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔