مرا من جو پھولوں کی طرح کھلا ہے

یوم والد پر نئی نظم ( میرا والد )

مرا من جو پھولوں کی طرح کھلا ہے

مرا من جو پھولوں کی طرح کھلا ہے

مجھے یہ مرے باپ سے ہی ملا ہے

لحد میں بھی سنتا ہے میری فغاں کو

مرا باپ اب بھی مری مانتا ہے

مجھے مشکلوں میں یہی لگ رہا ہے

کہ اب بھی وہ میرا ہی مشکل کشا ہے

دلاسہ بھی دیتا ہے جب رو پڑوں تو

مرا باپ اب تک مرا حوصلہ ہے

مجھے ہر براٸی سے بھی روکتا ہے

لحد میں بھی میرا وہ نجم الھدٰی ہے

نبوت، رسالت، امامت ، ولایت

جو توحید پر ہوں یہ اس کی عطا ہے

مرا باپ رکھنا ارم میں! خدایا

یہی میرے دل نے ہمیشہ کہا ہے

سکھایا ہے والد نے ہر لفظ قائم

لبوں پہ جو میرے یہ حرفِ دعا ہے

hubdar qaim

سیّد حبدار قائم

آف غریب وال

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

مصاحبہ

پیر جون 20 , 2022
ان کا تعلق بھکر شہر سے ہے۔بنیادی طور پر موسیقار ہیں ۔ اکثر نامور فوک سنگر ان کے شاگرد ہیں۔
مصاحبہ

مزید دلچسپ تحریریں