تبصرہ : فضل عباس ظفر، ڈیرہ غازی خان
فن کے حوالے سے مقبول ذکی مقبول سخن کی تمام تر نزاکتوں کی کھوج میں شعر نظم غزل اور نثر میں برابر قلم طراز ہے ۔ شاعری پر اس کی گرفت اساتذہ کی قدر دانی اور ریاضت کی مرہون منت ہے ۔موجودہ مالی مسائل کو پس پشت ڈال کر مقبول ذکی مقبول کے قلم کا سفر کتاب کی صورت جاری ہے ۔مقبول ذکی مقبول سا دوست خوش بخت لوگوں کو ہی میسر آتا ہے ۔ہمیں ذکی کی دوستی پہ فخر ہے ۔
منکیرہ شریف کا شاعرءمست،الست جناب مقبول ذکی مقبول ادب پرور، دوست پرور،شعر پرور،فکر پرور،علم پرور دولت افلاس سے مالا مال مگر شاہانہ میزبان ،پرخلوص ،انسانیت سے بلا امتیاز محبت کرنے والا، دوستوں کی حوصلہ افزائی اور ان کی کاوش کو سراہنے کا دل سے بندوبست کرنے والا واقع ہوا ہے منتہائے فکر اس کا حمد ۔نعت۔ منقبت ۔اور غیر منقوط سلام ۔ کا مفصل مجموعہ ہے فن سخن ہو یا فہم شعر کمال بنت سے موجود ہے میں ان کے مجموعہ کلام سے کچھ شعر تحریر کر رہا ہوں قارئین کی دید بینا خود فیصلہ کرے گی کہ مقبول ذکی قبولیت کے کس مقام پہ فائز ہیں
خود خدا نے آپکا ہے کر دیا رتبہ بلند
خلد کے سردار کا تاریخ میں قصہ بلند
دین کے بچنے کی خاطر خون تو بہتے رہے
سب نے دیکھا کربلا میں آپ کا حصہ بلند
آپ کا سکہ بھی قائم ہو گیا ہے ہر طرف
یہ کوئی کیسے چھپائے ہر گھڑی سکہ بلند
اک دیے کی روشنی کہنے لگی دنیا میں یہ
ہے حسین ابن علی کا جا بجا خطبہ بلند
سوگ دنیا پہ ہے طاری آقا ناحق خون کا
آج بھی ہے آپ ہی کا ہر ہر جگہ نوحہ بلند
مصطفی اور آپ کا تو ہے ازل سے ایک نور
مصطفی اور آپ کا ہے کس قدر رشتہ بلند
ایک ہے مقبول چہرہ خوب تر اک خون میں
حشر کے دن تک رہے گا صرف یہ شیشہ بلند
سبحان اللہ سبحان اللہ
فضل عباس ظفر
ڈیرہ غازی خان
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔