"تمہیں فلاں آشرم ضرور جانا چاہیئے۔”
‘جی میں تو پہلے وہاں جاتا رہا، پھر میں نے وہاں جانا چھوڑ دیا۔’
"کیوں بھلا؟ تم نے وہاں جانا کیوں چھوڑ دیا؟”
‘جی وہاں جانے سے مجھ میں بدلاؤ آنے لگا تھا۔’
"کیسا بدلاؤ آنے لگا تھا؟”
‘جی میرے اندر کا کمینہ پن ختم ہونے لگا تھا اور میرے اندر سنت جیسے گن پنپنے لگے تھے۔’
"ارے یہ تو بہت اچھی بات ہے کہ تمہارے اندر سنت جیسے گن پنپنے لگے تھے۔”
‘کیا خاک اچھی بات ہے۔ اگر مرد ہوکر بھی کمینے پن کے خیال نہ آئے تو مرد ہونے کا فائدہ ہی کیا بھلا۔’
"ہاں یار یہ بھی صحیح ہے۔”
آلوک کمار ساتپوتے
افسانہ نگار
چھتیس گڑھ صوبہ کے سرکاری رسالہ کے مدیرکے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
ہندوستان کے تمام پروگیسیو اخبارات و رسائل میں افسانے شائع ہوچکے ہیں۔
تعلیم : ماسٹرآف کامرس
پیشہ : سرکاری ملازم حکومت چھتیس گڑھ
منصب : چھتیس گڑھ صوبہ کے سرکاری رسالہ کے مدیرکے فرائض انجام دے رہیں ہے۔
٭ ہندوستان کے تمام پروگیسیو اخبارجیسے:دینک بھاسکر، راجستھان پتریکا، امراجالا، راشٹریہ سہارا، نوبھارت، ہری بھومی، دیش بندھو وغیرہ میں منی افسانوں کی اشاعت عمل میں آچکی ہے۔
٭ ہندوستان کی تقریباً سبھی پروگیسیو رسائل جیسے:ہنس، کتھادیش، واگرتھ، عام آدمی، کتھاکرم، ورتمان ساہتیہ،قدم بینی، پاکھی، پنرنوہ وغیرہ میں بھی منی افسانوں کی اشاعت عمل میں آچکی ہے۔
٭ ریڈیو رائے پور سے افسانے نشرہوچکے ہیں
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔