مقبول ذکی مقبول خوش قسمت شاعر
تحریر : ہمایوں جاوید ( لاہور )
گھر میں کسی شاعر یا ادیب کا ہونا کسی خاص بخشش یا نعمت سے کم نہیں بلکہ یہ بڑی خُوش نصیبی کی بات ہے کہ اُن کے رابطے اُن کی اولاد کو بھی میسر آتے ہیں اور اُن کا میل جول بڑے بڑے لوگوں سے رہتا ہے ۔ میں عمر میں چھوٹا ہی تھا جب سے مجھے میرے والد صاحب جاوید صدیق بھٹی کی وساطت سے نیشنل بلکہ انٹر نیشنل شخصیات سے ملنے کے مواقع ملے مجھے یاد ہے کہ جب کبھی نعیم واعظ اور عمانوئیل نذیر مانی ( انگلینڈ سے ) مظہر جاوید حسن ( آزاد کشمیر سے ) جن ایم فلیکس ( کراچی سے ) چودھری کرم علی کیفی ( پاک پتن سے ) قیصر ہاشمی ( ملتان سے ) پرویز اختر شاد ( اسلام آباد سے ) صابر نار ( پشاور سے ) اور ڈاکٹر شاہد ایم شاہد ( واہ کینٹ سے ) لاہور تشریف لاتے تو میرے والد صاحب سے ملنے ہمارے گھر ضرور آتے ۔ اسی بہانے مجھے بھی ملنے کا موقع ملتا یہ بالکل ایسے ہی ہوتا جیسے
٫٫ جھونے دے پج ڈیلے نوں پانی آؤ ندا اے ،،
چند روز قبل والد محترم کے ایک ادیب شاعر دوست مقبول ذکی مقبول ، منکیرہ ( بھکر ) سے تشریف لائے گپ شپ کے بعد انہوں نے اپنا بیک کھولا اور اپنی کتاب ٫٫ سُنہرے لوگ ،، والد صاحب کو پیش کی اور مجھے موبائل پر کتاب پیش کرتے ہوئے تصویر بنانے کو کہا جو انہوں نے بننے کے بعد فیس بُک پر بھی لگا دی اُن کے جانے کے بعد میں نے کتاب پڑھی تو پڑھتا ہی چلا گیا یہ کتاب شاعروں ادیبوں کے انٹرویو پر مبنی کتاب تھی اس کتاب میں ستائیس 27 انٹرویوز ہیں اِس خُوب صورت کتاب پر نام ور شاعروں ادیبوں نے رائے دی ہے ۔
دیباچہ پروین سجل نے لکھا ہے ۔ 160 صفحات کی یہ کتاب ادب میں خُوب صورت اضافہ ہے ۔ مقبول ذکی مقبول خُوب صورت شخصیت کے مالک ہیں وہ بہت سی خُوبیوں کے مالک ہیں وہ شاعر ، ادیب ، صحافی اور سماجی کار کن ہیں ۔
شخصیت پسندی بھی ان کا ایک حوالہ ہے وہ نام ور شخصیات پر مضامین بھی لکھتے ہیں اور ان کے انٹرویو کر کے ان کو اخبارات میں بھی شائع کرواتے ہیں اُن کی بہت سی کُتب شائع ہو کر قارئینِ ادب سے داد کی سند وصول کر چکی ہیں کئی کتابوں پر کام کر رہے ہیں جو جلد شائع ہو جائیں گی ۔ ان کو بہت سے ادبی اداروں اور تنظیموں نے ادبی کام پر ایوارڈ اور گولڈ میڈل بھی دیئے ہیں وہ اپنے علاقے کیا پورے ملک میں ادبی محفلوں اور مشاعروں میں شرکت کرتے ہیں ۔ خاص طور پر لاہور جو ادب کا مرکز اور گڑھ ہے یہاں بھی وہ تقریباً ہر بڑے پروگرام میں مدعو ہوتے ہیں لیکن شرکت وہ مہینے میں ایک آدھ پروگرام میں کرتے ہیں پورے ملک میں بسنے والے شاعروں اور شاعرات سے ان کے روابط ہیں وہ شاعری کم کرتے ہیں نثر کی طرف اُن کا رُجحان زیادہ ہے ۔
مقبول ذکی مقبول اچھی سلجھی شخص کے مالک ہیں سادہ اندازِ بیاں کے قائل ہیں وہ گفتار اور تحریر میں دِلکش انداز رکھتے ہیں بات کو سادہ اور سلیس کرنے کے عادی ہیں ۔ بات کو گنجلک بنانے کی کوشش نہیں کرتے ہمیشہ سچائی اور حق گوئی کی بات کرتے ہیں جھوٹ سے اجتناب کرتے ہیں ان کے قول اور فعل میں تضاد نہیں جو بات کرتے ہیں اس کو پورا کرتے ہیں ان کی تحریروں میں بھی ان کی شخصیت کا عکس دکھائی دیتا ہے ان کا مطالعہ اور مشاہدہ وسیع ہے اسی لئے ان کے نظریات ( Cancept ) واضح ہوتے ہیں وہ اعلیٰ خیال کے مالک ہیں ان کی تحریروں میں پڑھنے والوں کو اچھے اچھے خیال ملتے ہیں جس سے پڑھنے والوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے ۔ وہ دوستوں کے دوست ہیں دوستوں سے محبت کرنا اور اُن کے کام آنا مقبول ذکی مقبول کی ذات کا خاصا ہے ۔ ادب سے ان کو بہت بلکہ جُنوں کی حد تک لگاؤ ہے ہر وقت کتابیں پڑھنا اور ادب کے بارے میں سوچنا ان کی ذات کا حصّہ ہے وہ ادب پرور ہیں وہ جس طرح ادبی کاموں کی پرموشن چاہتے ہیں بعض اسی طرح ادیبوں شاعروں کی حوصلہ افزائی بھی وہ اپنا فرض سمجھ کر کرتے ہیں ۔ مقبول ذکی مقبول کی اس عادت اور رویے کی وجہ سے سبھی دوست احباب ان کی عزت اور ان سے محبت کرتے ہیں ۔ وہ تو لوگوں کے دلوں کی قدر کرتے ہیں ۔
ایک ادبی تنظیم بزمِ اوجِ ادب کے نام سے چلا رہے ہیں جس کے پلیٹ فارم سے کئی کتابیں شائع ہوچکی ہیں ۔ مشاعرے ، ایوارڈ تقریب ، اسناد تقریب ، نعتیہ نسستیں ، محفل مسالمہ اور مرحومین شعراء و ادباء کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی کی محفلیں بھی کرواتے رہتے ہیں ۔ بزمِ اوجِ ادب ، منکیرہ ( بھکر ) کے بانی و چئیرمن مقبول ذکی مقبول فروغِ ادب کے لئے کوشاں اور متحرک نظر آتے ہیں ۔
ہمایوں جاوید
لاہور
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
کیا آپ بھی لکھاری ہیں؟اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں، ہم نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ |