چونکہ دماغ کویکسوئی کرنے کے لیے ایک علامت نہایت ہی ضروری ہے،اس لیے میں بت پرستی پریقین کرتاہوں۔ ایک مذہب نے دیگر دو مذہبوں سے اپنا امتیاز ثابت کرتے ہوئے کہا۔
میں بت پرستی کے سخت خلاف ہوں، لیکن میں مردوں کی عبادت میں یقین رکھتاہوں اس لیے میں زیادہ اثردار ہوں۔ دوسرے مذہب نے کہا۔
میں بت پرستی کی مخالفت کرتاہوں، لیکن میں ایک خاص جگہ پربیٹھ کر ایک خاص تصویر کی عبادت کرتاہوں اور اس سے دعامانگتاہوں۔ میں تم دونوں سے عمدہ ہوں۔
امتیاز ثابت کرنے کی ہوڑلیے وہ تینوں ایک لامذہب کے پاس پہنچے اور اس کے سامنے اپنی اپنی بات رکھی۔ وہ شخص یہ سوچ کر مسکرانے لگاکہ کسی نہ کسی علامت کی عبادت توتینوں میں ہی مروج ہیں، لیکن اس نے بڑی ہی سمجھداری سے جواب دیا۔ جس مذہب کوماننے والے جہاں پر زیادہ ہیں، وہاں پر وہ مذہب افضل ہے۔ مطلب یہ کہ تمہارا امتیاز تمہارے اصولوں سے نہیں بلکہ تمہیں ماننے والوں کی تعداد پر ڈپینڈ کرتاہے۔
آلوک کمار ساتپوتے
فسانہ نگار
چھتیس گڑھ صوبہ کے سرکاری رسالہ کے مدیرکے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
ہندوستان کے تمام پروگیسیو اخبارات و رسائل میں افسانے شائع ہوچکے ہیں۔
تعلیم : ماسٹرآف کامرس
پیشہ : سرکاری ملازم حکومت چھتیس گڑھ
منصب : چھتیس گڑھ صوبہ کے سرکاری رسالہ کے مدیرکے فرائض انجام دے رہیں ہے۔
٭ ہندوستان کے تمام پروگیسیو اخبارجیسے:دینک بھاسکر، راجستھان پتریکا، امراجالا، راشٹریہ سہارا، نوبھارت، ہری بھومی، دیش بندھو وغیرہ میں منی افسانوں کی اشاعت عمل میں آچکی ہے۔
٭ ہندوستان کی تقریباً سبھی پروگیسیو رسائل جیسے:ہنس، کتھادیش، واگرتھ، عام آدمی، کتھاکرم، ورتمان ساہتیہ،قدم بینی، پاکھی، پنرنوہ وغیرہ میں بھی منی افسانوں کی اشاعت عمل میں آچکی ہے۔
٭ ریڈیو رائے پور سے افسانے نشرہوچکے ہیں
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔