لائیو سٹاک سیکٹر حکومت پنجاب کے اقدامات
تحریر ۔۔۔۔محمد امان شجاع
لائیو سٹاک کا شعبہ کسی بھی ملک میں کلیدی حثیت رکھتا ھے اور خاص کر وطن عزیز پاکستان جس کی کثیر آبادی کا ذریعہ معاش کھیتی باڑی اور مویشی پالنے سے ھے ہمارا المیہ یہی ھے کہ زرعی ملک ھونے کے باوجود کبھی کسی حکومت نے زراعت اور لائیو سٹاک پر توجہ مرکوز نہیں کی اور ان شعبوں کی ترقی کے لیئے کوئی قابل قدر اقدامات نہ کیے گئے حکومتوں کی عدم دلچسپی کی وجہ سے یہ شعبہ تباہی کے دھانے پر پہنچ گیا یہی وجہ ھے کہ دیگر ملک کی طرح سب سے بڑے صوبہ پنجاب کا کسان بھی عرصہ دراز سے محرومیوں کا شکار ھے ملک بھر کی دودھ اور گوشت سے لے کر اجناس تک ضروریات پوری کرنے میں پنجاب کا کردار ہمیشہ سے اہم رہا ھے یہ امر خوش آئندہ ھے کہ پنجاب کی موجودہ حکومت اس شعبہ کی ترقی کے لیئے پر عزم ھے اور وزیر اعلی مریم نواز کی قیادت میں اس شعبہ پر نظر رکھے ھوئے ھے اور اس سیکٹر کی ترقی کے لئیے کوشاں ھے یہی وجہ ھے کہ لائیو سٹاک کی بہتری کے منصوبہ جات کا آغاز ہو رہا ہے صوبائی حکومت نے 17 ارب روپے مختص کیے ہیں جن میں 4 ارب روپے سے زائد کی رقم سے وزیراعلی پنجاب لائیو سٹاک کارڈ کا اجراء اور بلا سود قرضوں کی فراہمی کا منصوبہ شامل ہے اس منصوبے سے مویشی پال حضرات اپنے جانوروں کے لیے بلا سود قرضوں پر چارہ، ونڈا یا منرل مکسچر وغیرہ خرید سکتے۔ اس کے علاوہ جنوبی پنجاب میں غریب، بیوہ اور مطلقہ خواتین کی طرز زندگی بہتر بنانے کے لیے 2 ارب روپے کی لاگت سے اثاثوں کی منتقلی، 24 کروڑ روپے کی لاگت سے سیمن پروڈکشن یونٹس کی بہتری،سروس ڈلیوری میں بہتری کے لیے 15 کروڑ روپے کی لاگت سے صوبہ بھر میں تحصیل کی سطح پر جدید الٹرا ساؤنڈ مشینوں کی فراہمی، 50 کروڑ روپے کی لاگت سے بھیڑ، بکریوں کی نسل میں بہتری کے لیے 5300 بکروں اور چھتروں کی فراہمی، 27 کروڑ روپے کی لاگت سے ویکسین پروڈکشن یونٹس کی بہتری، 7.5 ارب روپے کی لاگت سے منہ کھر بیماری سے پاک ڈیزیز فری زونز کا قیام اور 20 کروڑ روپے کی لاگت سے 20 موبائل ویٹرنری ڈسپنسریز کی خریداری جیسے اہم منصوبہ جات شامل ہے ان منصوبہ جات سے نہ صرف لائیو سٹاک سیکٹر میں بہتری آئے گی بلکہ ملکی معیشت کی بہتری میں بھی یہ منصوبہ جات بہت اہم ثابت ہوں گے۔
صوبائی وزیر زراعت و لائیو سٹاک سید عاشق حسین کرمانی سیکرٹری لائیوسٹاک ثاقب علی عطیل وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کے ویژن کو عملی جامع پہنانے میں مصروف عمل نظر آتے ہیں ان دونوں شخصیات کی ذاتی دلچسپی سے پنجاب کے اضلاع میں ہر سول ویٹرنری ڈسپنسری اور سول ویٹرنری ہسپتال میں ہیلپ ڈیسک قائم کر دیے گئے ہیں جن میں کسانوں مویشی پال حضرات کو بہتر راہنمائی میسر آ رہی ھے پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار بیوہ طلاق یافتہ و مساکین خواتین کو اس شعبہ سے مستفید کیا گیا ھے انہیں خصوصی طور پر گائیں اور مرغیاں فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ وہ ان سے استفادہ کر کے اپنی اور اپنے بچوں کی روزی روٹی کا بندوبست کر سکیں بلاشبہ حکومت پنجاب کے یہ اقدامات لائق تحسین ہیں ان اقدامات کو بارش کی پہلی بوند کہا جا سکتا ھے لائیو سٹاک کے شعبہ کے لیئے مزید اصلاحات کی ضرورت ھے اس شعبہ کی ترقی اور کسانوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیئے حکومت پنجاب کو خصوصی توجہ دینی ھو گئی
Title Image by katerinavulcova from Pixabay
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔