اردو کی لسانی تشکیلات
سروش نگار ہاشمی صاجبہ کا مقالہ "اردو کی لسانی تشکیلات” میں اردو کے ابتدائی دور سے لے کر اکیسویں صدی کی ابتدا تک کی اردو میں ہونے والی تبدیلیوں کو جامع انداز میں رقم کیا گیا ہے. کن شعرا نے اردو کو وسعت آشنا کرنے کے لیے اقدامات کیے, کون کون سی تحریکوں نے اس زبان کے سرمایہ الفاظ و مضامین کو بڑھایا نیز کون نظرانداز ہوئے اور کس کس کو شرف پذیرائی حاصل ہوا.
یہ سب کچھ اس مقالے کا حصہ ہے بالخصوص اردو زبان کے عوامی رنگ نے تخلیقی اظہار میں کیا کردار ادا کیا اور پاکستان بننے کے بعد اردو زبان نے پچھلی روایت کو سامنے رکھتے ہوئے کیسے کیسے الفاظ و محاورات اور دوسری زبانوں کے الفاظ اپنے اندر سموئے ہیں, مذکورہ مقالہ اس پر بحوالہ بحث کرتا ہے. پاکستان میں جامعات کی سطح پر ہونے والی تحقیقات کو شک کی نظروں سے دیکھا جاتا ہے, کٹ کاپی پیسٹ کا رواج عام ہے, ڈگریوں کے حصول کے لیے تھیسس کی شکل میں رطب و یابس کے انبار لگائے جا رہے ہیں, کچھ نیا پڑھنے اور سیکھنے کو نہیں مل رہا, اس شکوے کی تردید درج بالا مقالے کی خوانی کے بعد بتمام و کمال ہوتی نظر آتی ہے. کاش ہمارے محققین ایسی کاوشوں کے عادی ہو جائیں. زبان اردو کی اہمیت و افادیت اور وسعت کو باور کرنے کے لیے اس کا مطالعہ ہم سب کا فرض ہے.
مبصر : سجاد حسین سرمد
مدیر سہ ماہی دھنک رنگ فتح جنگ
لیکچرر اردو کیڈٹ کالج مہمند
13 اپریل 2023ء
مدیر : سہ ماہی دھنک رنگ – فتح جنگ
لیکچرر اردو
کیڈٹ کالج مہمند
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔